World Cancer Day Celebration: A Global Initiative for Awareness and Action

 World Cancer Day Celebration: A Global Initiative for Awareness and Action

ورلڈ کینسر ڈے کی تقریبات: آگاہی اور عمل کے لیے ایک عالمی اقدام

ورلڈ کینسر ڈے کا تعارف

ورلڈ کینسر ڈے ہر سال 4 فروری کو منایا جاتا ہے۔ یہ ایک عالمی مہم ہے جس کی قیادت یونین فار انٹرنیشنل کینسر کنٹرول (UICC) کرتی ہے۔ اس دن کا مقصد کینسر کے بارے میں آگاہی پھیلانا، اس کی روک تھام، جلد تشخیص اور علاج کو فروغ دینا، اور حکومتوں و تنظیموں کو کینسر کی دیکھ بھال کو ترجیح دینے پر زور دینا ہے۔ یہ مہم نہ صرف طبی نقطہ نظر پر بلکہ کینسر کے مریضوں اور ان کے خاندانوں پر پڑنے والے جذباتی، سماجی اور مالی اثرات پر بھی توجہ دیتی ہے۔

ورلڈ کینسر ڈے کیوں اہم ہے؟

کینسر دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجوہات میں شامل ہے۔ ہر سال 10 ملین سے زائد افراد کینسر کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، جن میں سے 70% اموات کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں ہوتی ہیں۔ اس کی بنیادی وجوہات درج ذیل ہیں:

  • مہنگا علاج: بہت سے مریض، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں، کینسر کے علاج کا خرچ برداشت نہیں کر سکتے۔
  • معیاری طبی سہولیات کی کمی: دیہی علاقوں میں مناسب طبی مراکز اور ماہر آنکولوجسٹ کی کمی ہے۔
  • جذباتی اور نفسیاتی دباؤ: مریض اور ان کے اہل خانہ کو شدید ذہنی دباؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
  • جلد تشخیص کی ضرورت: اگر کینسر کی جلد تشخیص ہو جائے تو اکثر علاج ممکن ہوتا ہے، لیکن آگاہی کی کمی کے باعث لوگ دیر سے علاج کرواتے ہیں۔

ورلڈ کینسر ڈے حکومتوں، غیر منافع بخش تنظیموں، صحت کے اداروں اور عام لوگوں کو متحرک کرتا ہے تاکہ ان چیلنجز سے نمٹا جا سکے۔

کون شامل ہوتا ہے اور وہ کیسے مدد کرتے ہیں؟

  • حکومتیں اور پالیسی ساز: صحت کی پالیسیوں کو بہتر بنانا، کینسر کی تحقیق کے لیے فنڈز مہیا کرنا اور علاج کو سبسڈی دینا۔
  • ہسپتال اور طبی ادارے: مفت اسکریننگ، تحقیقاتی پروگرام، اور سستی علاج کی سہولت فراہم کرنا۔
  • غیر سرکاری تنظیمیں (NGOs): آگاہی مہمات چلانا، مالی مدد فراہم کرنا، اور مریضوں کو جذباتی طور پر سہارا دینا۔
  • کارپوریٹ سیکٹر: CSR (کارپوریٹ سوشل رسپانسبلیٹی) کے تحت کینسر ریسرچ کے لیے عطیات دینا اور ملازمین کو ہیلتھ کیئر فوائد فراہم کرنا۔
  • عام لوگ اور رضاکار: فنڈ ریزنگ ایونٹس کا انعقاد، آگاہی واکس میں شرکت، اور مریضوں کی مدد کرنا۔

ورلڈ کینسر ڈے کا علاج اور صحت کی دیکھ بھال پر اثر

اگرچہ ورلڈ کینسر ڈے براہ راست علاج کی لاگت کو کم نہیں کرتا، لیکن یہ درج ذیل اقدامات کو فروغ دیتا ہے:

  • پالیسی میں اصلاحات: حکومتیں سرکاری ہسپتالوں میں مفت یا کم لاگت والے علاج کا اعلان کر سکتی ہیں۔
  • تحقیقی فنڈنگ میں اضافہ: بہتر اور سستی علاج کی دریافت میں مدد ملتی ہے۔
  • نجی و سرکاری اشتراک: فارماسیوٹیکل کمپنیاں دواؤں کی قیمتوں میں کمی کر سکتی ہیں۔
  • ہیلتھ انشورنس کے دائرہ کار میں وسعت: غریب مریضوں کے لیے علاج کو مزید قابل رسائی بنایا جا سکتا ہے۔

مختلف ممالک میں ورلڈ کینسر ڈے کی تقریبات

امریکہ

امریکہ کینسر کے علاج اور تحقیق میں اہم کردار ادا کرتا ہے:

  • امریکن کینسر سوسائٹی (ACS) جیسے ادارے "ریلے فار لائف" جیسے فنڈ ریزنگ ایونٹس منعقد کرتے ہیں۔
  • نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ (NCI) بہتر علاج اور لاگت میں کمی کے لیے تحقیق کو فنڈ فراہم کرتا ہے۔
  • بہت سے ہسپتال اس دن مفت کینسر اسکریننگ کی سہولت دیتے ہیں۔
  • حکومت میڈی کیڈ اور میڈی کیئر جیسے پروگراموں کے ذریعے غریب مریضوں کی مدد کرتی ہے۔

بھارت

بھارت میں کینسر کے علاج سے متعلق کئی چیلنجز ہیں، جنہیں ورلڈ کینسر ڈے پر مختلف طریقوں سے حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے:

  • مفت کینسر اسکریننگ اور آگاہی مہمات: آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) اور ٹاٹا میموریل ہسپتال جیسے ادارے چلاتے ہیں۔
  • آیوشمان بھارت اسکیم: غریب خاندانوں کو کینسر کے علاج میں مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
  • این جی اوز جیسے انڈین کینسر سوسائٹی اور کین کڈز: سبسڈی والے علاج اور جذباتی مدد فراہم کرتے ہیں۔
  • حکومتی آگاہی مہمات: سوشل میڈیا اور ٹی وی پر کینسر سے بچاؤ اور جلد تشخیص پر مہم چلائی جاتی ہے۔

پاکستان

پاکستان میں بھی کینسر ایک بڑھتا ہوا صحت کا مسئلہ ہے، جسے ورلڈ کینسر ڈے پر مختلف اقدامات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے:

  • شوکت خانم کینسر ہسپتال (عمران خان کے قائم کردہ) مستحق مریضوں کو مفت علاج فراہم کرتا ہے۔
  • پنک ربن پاکستان اور کینسر کیئر پاکستان بریسٹ کینسر پر خصوصی آگاہی مہمات چلاتے ہیں۔
  • سرکاری اقدامات: وزارت صحت کینسر کی دیکھ بھال کے ہسپتالوں اور سبسڈی والے علاج کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
  • آگاہی سیمینارز اور تقریبات: یونیورسٹیاں اور ہسپتال کینسر کی روک تھام اور جلد تشخیص پر تعلیمی سیشن منعقد کرتے ہیں۔

ورلڈ کینسر ڈے کے فوائد

  • مریضوں کے لیے: جلد تشخیص اور مفت یا سبسڈی والے علاج تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔
  • خاندانوں کے لیے: مالی اور جذباتی مدد فراہم کی جاتی ہے، جس سے دباؤ کم ہوتا ہے۔
  • طبی عملے کے لیے: تحقیق کے لیے مزید فنڈز مہیا ہوتے ہیں اور طبی تربیت میں بہتری آتی ہے۔
  • حکومت کے لیے: صحت کی بہتر پالیسیاں متعارف کروانے کا موقع ملتا ہے۔

چیلنجز اور سماجی خدمات کی ضرورت

اگرچہ ورلڈ کینسر ڈے کے تحت کیے گئے اقدامات مفید ہیں، لیکن کئی چیلنجز بدستور موجود ہیں:

  • مہنگے جدید علاج (کیموتھراپی، امیونوتھراپی، ٹارگٹڈ تھراپی)۔
  • دیہی اور کمزور طبقات کے لیے بنیادی ڈھانچے کی کمی۔
  • نفسیاتی مدد کی کمی: کئی خاندان کینسر کی تشخیص کے بعد شدید ذہنی دباؤ میں آ جاتے ہیں۔
  • آخری مراحل کے مریضوں کے لیے پالی ایٹو کیئر کی کمی۔

نتیجہ: اجتماعی عمل کی ضرورت

ورلڈ کینسر ڈے صرف آگاہی کے بارے میں نہیں، بلکہ عملی اقدامات کا دن ہے۔ حکومتوں، طبی اداروں، غیر سرکاری تنظیموں، اور عام لوگوں کو مل کر کینسر کے علاج کو سستا، قابل رسائی اور مؤثر بنانے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

اگر ہم اسکریننگ پروگراموں کو بہتر بنائیں، تحقیق کے لیے مزید فنڈنگ فراہم کریں، علاج کی لاگت کم کریں، اور مریضوں کو جذباتی مدد دیں، تو ہم ایک ایسے مستقبل کی طرف بڑھ سکتے ہیں جہاں کینسر ایک مہلک بیماری کے بجائے ایک قابل علاج حالت بن جائے۔

Comments

Popular posts from this blog

Social Detoxing: Breaking Free from Misinformation and Strengthening Relationships

Bird Flu Outbreak in Ranchi

ICC Champions Trophy 2025