Sophia: A Beacon of Grace

Sophia: A Beacon of Grace By Nasrin Kousar Jahan یہ کہانی مس نسرین کوثر جہاں کی تخلیق کردہ ہے۔ سوفیہ: وقار کی ایک مشعل تحریر: نسرین کوثر جہاں سوفیہ انور، 21 سالہ قانون کی طالبہ، نیشنل لا کالج، دہرادون کے سرسبز لان میں تیزی سے چل رہی تھی۔ اس کا اسکارف نفاست سے پن کیا ہوا تھا، چمڑے کا بیگ کندھے پر لٹک رہا تھا، اور ہاتھ میں قانون کی کتابیں تھیں۔ اس کے انداز میں ایک باوقار اعتماد جھلک رہا تھا۔ سوفیہ اپنی ذہانت، عاجزی اور وقار کی وجہ سے مشہور تھی، وہ خصوصیات جو اسے قانون کی دنیا میں ممتاز کرتی تھیں۔ سوفیہ کا تعلق جھارکھنڈ کے مصروف شہر جمشید پور سے تھا، جہاں اس کا درمیانے طبقے کا خاندان محنت اور تعلیم کو بہت اہمیت دیتا تھا۔ اس کے والد عمران انور ایک خود ساختہ تاجر تھے، جنہوں نے اپنی محنت سے فرنیچر کا ایک کامیاب کاروبار کھڑا کیا تھا۔ اس کی والدہ، سلمیٰ انور ، ایک گھریلو خاتون تھیں، جنہوں نے محبت اور ہم آہنگی سے خاندان کو جوڑے رکھا۔ انہوں نے سوفیہ اور اس کے چھوٹے بھائی ایان کو بہترین تعلیم اور اخلاقیات دی تھیں۔ سوفیہ کی تعلیمی کامیابیاں اس کے والدین کے لیے فخر کا باعث تھیں۔ اسکو...