Reiki Practitioners Recommending Rock Salt Baths
Reiki Practitioners Recommending Rock Salt Baths
ریکی پریکٹیشنرز کا راک سالٹ باتھ تجویز کرنا: ممکنہ نقصان دہ اثرات کی تفصیل
ریکی ایک توانائی کی شفائیہ مشق ہے جو جسم، دماغ، اور روح کے توازن کو بحال کرنے کے لیے کی جاتی ہے۔ کچھ ریکی پریکٹیشنرز ریکی سیشن کے بعد راک سالٹ (چٹانی نمک) سے غسل کرنے کی تجویز دیتے ہیں تاکہ منفی توانائیوں کو دور کیا جا سکے اور شفا یابی کے عمل کو بڑھایا جا سکے۔
اگرچہ کچھ لوگ اس کے فوائد پر یقین رکھتے ہیں، لیکن یہ جاننا ضروری ہے کہ کیا یہ عمل کسی نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔ یہاں راک سالٹ باتھ لینے کے ممکنہ خطرات اور نقصانات پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی ہے، خاص طور پر ریکی سیشن کے بعد۔
ریکی کے بعد راک سالٹ باتھ لینے کے ممکنہ نقصان دہ اثرات
1. جلد پر جلن اور نقصان
خشک جلد کا مسئلہ:
- نمک قدرتی طور پر جلد کو پانی سے محروم کر سکتا ہے، جس سے جلد زیادہ خشک ہو سکتی ہے۔
- جن لوگوں کی جلد پہلے ہی خشک یا حساس ہے، ان میں خشکی، کھجلی یا خارش ہو سکتی ہے۔
جلن اور دانے:
- اگر پانی میں نمک کی مقدار زیادہ ہو تو یہ جلن، چبھن، یا جلنے کا احساس پیدا کر سکتا ہے، خاص طور پر اگر کسی کو ایگزیما (eczema) یا سورائسز (psoriasis) جیسے جلدی مسائل ہوں۔
- گرم پانی کے ساتھ استعمال کرنے پر یہ مسئلہ مزید بڑھ سکتا ہے کیونکہ کھلے مساموں میں نمک کے داخل ہونے سے سوزش ہو سکتی ہے۔
جلد پر زخم اور کٹاؤ:
- کچھ اقسام کے چٹانی نمک میں بڑے اور سخت ذرات ہوتے ہیں، جو جلد پر معمولی زخم یا خراشیں ڈال سکتے ہیں۔
- اس سے جلد میں بیکٹیریا یا فنگس انفیکشن کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
2. جسم میں نمکیات (Electrolytes) کا عدم توازن اور پانی کی کمی
معدنیات کی کمی:
- نمک جسم سے پانی جذب کر سکتا ہے، جس سے ڈی ہائیڈریشن (dehydration) ہو سکتی ہے، جس کے نتیجے میں سر درد، کمزوری، تھکن، اور پٹھوں میں کھچاؤ جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
الیکٹرولائٹ عدم توازن:
- زیادہ مقدار میں نمک سے غسل کرنے سے جسم میں سوڈیم، پوٹاشیم، اور میگنیشیم کی سطح متاثر ہو سکتی ہے۔
- یہ اعصابی نظام، پٹھوں کے افعال، اور پانی کے توازن کو بگاڑ سکتا ہے۔
- گردے کے مریضوں اور ہائی بلڈ پریشر کے شکار افراد کو نمک والے غسل سے پرہیز کرنا چاہیے، کیونکہ زیادہ سوڈیم ان کی صحت کو مزید خراب کر سکتا ہے۔
3. پہلے سے موجود طبی مسائل کو بڑھا سکتا ہے
بلڈ پریشر میں اضافہ:
- زیادہ سوڈیم سے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے نقصان دہ اثرات پیدا ہو سکتے ہیں، کیونکہ نمک خون کی نالیوں پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔
- گرم پانی پہلے ہی خون کی گردش کو بڑھا دیتا ہے، اور نمک اس دباؤ کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
گردوں کے مریضوں کے لیے نقصان دہ:
- گردے جسم میں نمک کی مقدار کو متوازن رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
- گردے کی خرابی والے افراد کے لیے زیادہ نمک والے غسل خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ جسم میں پانی کے رُکنے، سوجن، اور گردے کی پتھری کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
دل کے مریضوں کے لیے خطرہ:
- دل کی بیماری میں مبتلا افراد کو نمکین اور گرم پانی کے غسل سے دل کی دھڑکن بڑھنے، چکر آنے، یا بے ہوشی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
- زیادہ گرم پانی اور نمک کا امتزاج دل پر دباؤ ڈال سکتا ہے، جو خطرناک ہو سکتا ہے۔
4. ریکی کے شفا بخش عمل میں خلل ڈالنا
توانائی بہت جلدی ضائع ہو سکتی ہے:
- ریکی کا مقصد جسم میں توانائی کو متوازن کرنا ہے، لیکن فوراً نمکین غسل کرنے سے توانائی کا زیادہ حصہ جذب ہو سکتا ہے، جس سے شفا یابی کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔
- کچھ ریکی ماہرین کم از کم 24 گھنٹے انتظار کرنے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ توانائی کا بہاؤ مستحکم ہو سکے۔
چکراز (Chakras) کے توازن میں مداخلت:
- اگر ریکی سیشن میں چکراز (توانائی کے مراکز) کو متوازن کرنے پر کام کیا گیا ہو، تو نمک کا غسل اس توازن کو بگاڑ سکتا ہے۔
- اس کے نتیجے میں تھکن، جذباتی عدم استحکام، اور کمزوری محسوس ہو سکتی ہے۔
5. نفسیاتی اور جذباتی اثرات
اضطراب اور تھکن:
- کچھ افراد کو نمکین غسل کے بعد اضطراب (anxiety)، تھکن، یا اداسی محسوس ہو سکتی ہے۔
- یہ زیادہ توانائی کے ضیاع کی وجہ سے ہو سکتا ہے، جس کی وجہ سے وہ کمزور اور غیر متوازن محسوس کرتے ہیں۔
اعصابی نظام کی زیادتی:
- نمکین غسل، خاص طور پر اگر اس میں ضروری تیل یا معدنیات شامل کیے جائیں، اعصابی نظام پر زیادہ اثر ڈال سکتا ہے۔
- اس سے کچھ لوگوں کو بے چینی، دل کی دھڑکن تیز ہونے، یا بے چینی کا سامنا ہو سکتا ہے۔
6. حاملہ خواتین کے لیے نمکین غسل کے خطرات
ڈی ہائیڈریشن اور کمزوری:
- حمل کے دوران خواتین پہلے ہی ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہو سکتی ہیں، اور نمکین غسل اس مسئلے کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
- چکر آنا یا بیہوشی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں، جو خطرناک ہو سکتا ہے۔
بلڈ پریشر پر اثر:
- حمل کے دوران جسم میں کئی تبدیلیاں آتی ہیں، اور زیادہ نمک والے غسل سے بلڈ پریشر میں غیر متوقع اضافہ ہو سکتا ہے، جو پری ایکلیمپسیا (pre-eclampsia) جیسے خطرناک مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
پیشاب کی نالی کے انفیکشن (UTI) کا خطرہ:
- اگر غسل کا پانی آلودہ ہو یا مناسب طریقے سے صاف نہ کیا گیا ہو تو حاملہ خواتین میں یورینری ٹریکٹ انفیکشن (UTI) کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
7. روحانی اور توانائی کے مسائل
زیادہ صفائی نقصان دہ ہو سکتی ہے:
- اگرچہ توانائی کی صفائی ضروری ہے، لیکن بہت زیادہ صفائی (excessive cleansing) سے مثبت توانائی بھی ضائع ہو سکتی ہے، جس سے فرد خالی، غیر محفوظ، اور کمزور محسوس کر سکتا ہے۔
اورا (Aura) کو کمزور کر سکتا ہے:
- نمکین غسل اورا (Aura) کو صاف کرنے کے لیے کیا جاتا ہے، لیکن اگر اسے بار بار کیا جائے تو یہ اورا کو اتنا پتلا بنا سکتا ہے کہ فرد خارجی منفی توانائیوں سے زیادہ متاثر ہونے لگے۔
راک سالٹ باتھ محفوظ طریقے سے کیسے لیا جائے؟
✔ زیادہ بار نہ کریں: ہفتے میں 1 یا 2 بار کافی ہے۔
✔ نمک کی مقدار مناسب رکھیں: 1-2 کپ سے زیادہ نہ ڈالیں۔
✔ گرم پانی سے پرہیز کریں: نیم گرم پانی بہتر ہے۔
✔ نہانے کے بعد موئسچرائزر استعمال کریں۔
✔ زیادہ پانی پئیں: غسل سے پہلے اور بعد میں پانی پینا ضروری ہے۔
✔ طبی ماہرین سے مشورہ لیں: خاص طور پر دل، گردے، جلد یا حمل کے مسائل ہونے پر۔
نتیجہ: کیا ریکی کے بعد راک سالٹ باتھ نقصان دہ ہے؟
✔ اگر غلط طریقے سے کیا جائے تو یہ جسمانی، ذہنی، اور روحانی طور پر نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
✔ اگر صحیح طریقے سے اور احتیاط کے ساتھ لیا جائے تو یہ فائدہ مند بھی ہو سکتا ہے۔
✔ ہمیشہ اعتدال اور احتیاط برتیں!
Comments
Post a Comment