Classification of Social and Economic Classes in India and Pakistan
Classification of Social and Economic Classes in India and Pakistan
بھارت اور پاکستان میں سماجی اور اقتصادی طبقات کی درجہ بندی
بھارت اور پاکستان میں سماجی تقسیم ایک پیچیدہ مسئلہ ہے، جو ذات پات، اقتصادی حیثیت، خاندانی نسب، اور جدید سماجی و معاشی درجہ بندی سے متاثر ہوتی ہے۔ بھارت میں ذات پات کا نظام ہندو مت سے جڑا ہوا ہے، جبکہ پاکستان میں بھی مختلف برادریوں اور قبائل کے درمیان سماجی درجہ بندی موجود ہے، خاص طور پر پنجاب اور سندھ میں۔
1. سماجی درجہ بندی اور ذات پات پر مبنی تقسیم (زیادہ تر بھارت میں)
الف. بھارت میں ذات پات کا نظام
بھارت میں ذات پات کا روایتی نظام خاص طور پر ہندو سماج میں موجود ہے، مگر مسلمان، عیسائی اور سکھ بھی اس تقسیم سے متاثر ہیں۔
- برہمن (پجاری، عالم، اسکالر) – مذہبی رہنمائی، تعلیمی اور علمی خدمات کے حامل۔
- کشاتریہ (جنگجو، حکمران، فوجی) – حکومت، سیاست اور فوجی خدمات میں نمایاں۔
- وایشیا (تاجر، کاروباری طبقہ) – تجارت، کاروبار اور صنعت سے منسلک۔
- شودر (مزدور، خدمات فراہم کرنے والے) – ماضی میں نچلے درجے کے کام کرتے تھے، مگر اب مختلف پیشوں میں شامل ہیں۔
- دلت (شیڈول کاسٹ اور شیڈول ٹرائب - SC/STs) – تاریخی طور پر پسماندہ، لیکن اب سرکاری ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں مخصوص کوٹہ رکھتے ہیں۔
- دیگر پسماندہ طبقات (OBCs) – درمیانی اور نچلے طبقے کے مختلف گروہ جو سماجی اور تعلیمی طور پر پسماندہ سمجھے جاتے ہیں۔
ب. پاکستان میں ذات پات سے ملتی جلتی سماجی تقسیم
پاکستان میں رسمی طور پر ذات پات کا نظام نہیں ہے، مگر سماجی تقسیم اب بھی موجود ہے:
- سید اور اشرافیہ (اعلیٰ طبقہ کے مسلمان) – نبی کریمﷺ کی نسل سے ہونے کا دعویٰ کرنے والے، اور سماجی طور پر باوقار سمجھے جاتے ہیں۔
- پنجابی اور سندھی زمیندار (جاگیردار طبقہ) – دیہی علاقوں میں زمین کے مالک اور سیاسی طاقت رکھنے والے۔
- شیخ، مغل، پٹھان، راجپوت – درمیانے اور اعلیٰ طبقے کے سماجی گروہ۔
- ارائیں، جٹ، گوجر اور دیگر – زراعت اور کاروبار میں نمایاں۔
- کمی (ہنر مند، مزدور، اور نچلے درجے کے لوگ) – سماجی طور پر کمزور طبقات، بھارت کے دلتوں کی طرح۔
- مسیحی اور ہندو اقلیتیں – اکثر نچلے درجے کے مزدوروں اور محنت کش طبقے میں شامل۔
2. آمدنی اور دولت کی بنیاد پر اقتصادی طبقات
الف. اعلیٰ طبقہ (امیر، ایلیٹ کلاس)
- آمدنی کے ذرائع: کاروباری افراد، صنعت کار، جاگیردار، سیاستدان، فلمی ستارے، کرکٹرز۔
- طرز زندگی: پرتعیش مکانات، غیر ملکی دورے، مہنگی تعلیم، بڑے کاروباری کنٹرول۔
- کالا دھن: بدعنوانی، ٹیکس چوری، غیر ملکی اکاؤنٹس کے ذریعے دولت چھپانے والے۔
- ملازمتیں: بڑی کمپنیوں کے مالکان، سیاستدان، جج، فلم انڈسٹری کے بڑے ستارے۔
ب. اوپری متوسط طبقہ (ابھرتی ہوئی خوشحال کلاس، پروفیشنلز)
- آمدنی کے ذرائع: اعلیٰ درجے کی ملازمتیں، کاروبار، آئی ٹی، میڈیسن، بینکنگ۔
- طرز زندگی: معیاری تعلیم، بہتر سرمایہ کاری، بین الاقوامی سفر۔
- ملازمتیں: آئی ٹی ماہرین، انجینئر، ڈاکٹر، سرکاری افسران (IAS، IPS)، پروفیسر، کارپوریٹ ایگزیکٹوز۔
ج. متوسط طبقہ (شہری اور دیہی)
- آمدنی کے ذرائع: تنخواہ دار ملازمتیں، چھوٹا کاروبار، زراعت، خدمات۔
- طرز زندگی: اپنی رہائش، موٹر سائیکل/کار، معیاری تعلیم پر زور۔
- ملازمتیں: اساتذہ، دکاندار، ہنر مند مزدور، جونیئر سرکاری ملازمین۔
د. نچلا متوسط طبقہ (محنت کش طبقہ، کم آمدنی والے افراد)
- آمدنی کے ذرائع: کم تنخواہ والی نوکریاں، دیہاڑی دار مزدوری، چھوٹا کھیت۔
- طرز زندگی: صحت، تعلیم، اور معیاری رہائش کے لیے مشکلات۔
- ملازمتیں: فیکٹری مزدور، کلرک، چھوٹے دکاندار، کم تنخواہ والے نجی ملازمین۔
ہ. نچلا طبقہ (غربت کی سطح سے نیچے - BPL)
- آمدنی کے ذرائع: یومیہ اجرت، مزدوری، چھوٹے موٹے کام۔
- طرز زندگی: خوراک، رہائش، اور صحت کے لیے جدوجہد، سرکاری امداد پر انحصار۔
- ملازمتیں: رکشہ ڈرائیور، گھریلو ملازمین، صفائی کارکن، بھکاری۔
- حکومتی امداد: مفت راشن، رہائشی اسکیمیں، روزگار کے مواقع۔
3. سماجی اور اقتصادی حیثیت کا تعین کرنے والے عوامل
الف. پیدائش اور خاندانی پس منظر
- بھارت میں: ذات پات سماجی درجے کا سب سے بڑا عنصر ہے۔ امیر دلت بھی امتیازی سلوک کا شکار ہوسکتے ہیں، جبکہ غریب اعلیٰ ذات والے اب بھی عزت یافتہ سمجھے جاتے ہیں۔
- پاکستان میں: خاندانی نسب (سید، راجپوت، جاگیردار) فوری طور پر عزت اور رتبہ فراہم کرتا ہے۔
ب. آمدنی اور ملازمت
- سرکاری ملازمتیں: بھارت میں (IAS, IPS)، پاکستان میں (CSP) اعلیٰ درجے کے شمار ہوتے ہیں، جبکہ کلرک یا لوئر گریڈ کے سرکاری ملازم نچلے طبقے میں گنے جاتے ہیں۔
- کاروبار اور تجارت: کامیاب کاروباری افراد اقتصادی طور پر آگے بڑھتے ہیں، مگر ذات پات کی وجہ سے سماجی عزت میں فرق رہتا ہے۔
ج. ذات پات بمقابلہ اقتصادی حیثیت
- بھارت: امیر دلت کو بھی ذات کی وجہ سے امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ برہمن یا راجپوت غریب بھی معاشرتی عزت رکھتے ہیں۔
- پاکستان: ذات کے بجائے دولت اور جاگیر زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔
د. کالا دھن اور کرپشن
- سیاستدان، بیوروکریٹس، اور کاروباری افراد: غیر قانونی دولت جمع کرتے ہیں، جو سماجی درجہ بندی پر اثر انداز ہوتا ہے۔
- متوسط طبقہ: سب سے زیادہ محنتی اور ایماندار، مگر بدعنوانی اور مہنگائی کا شکار۔
4. حکومتی پالیسیاں اور اقدامات
- بھارت: SC، ST اور OBC کو نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن حاصل ہے۔
- پاکستان: کوئی باضابطہ کوٹہ نہیں، مگر اقلیتوں اور پسماندہ علاقوں کے لیے کچھ مواقع دستیاب ہیں۔
5. سماجی ترقی اور درجہ بندی میں تبدیلی
- تعلیم اور روزگار کے ذریعے ممکن: ایک غریب یا نچلے طبقے کا فرد اعلیٰ تعلیم اور اچھی نوکری کے ذریعے آگے بڑھ سکتا ہے۔
- شادی اور سماجی حیثیت: بین ذات اور بین طبقاتی شادیوں میں اضافہ ہورہا ہے، مگر اب بھی مشکلات ہیں۔
- سیاسی طاقت: کچھ نچلے طبقے کے سیاستدان اوپر آتے ہیں، مگر ذات پات کی رکاوٹیں برقرار ہیں۔
نتیجہ
- بھارت: ذات پات اب بھی ایک بڑا عنصر ہے، مگر اقتصادی حیثیت بھی اہمیت اختیار کر رہی ہے۔
- پاکستان: جاگیرداری اور قبائلی پس منظر سماجی درجہ بندی میں زیادہ اثر رکھتے ہیں۔
- دونوں ممالک: کرپشن، اقربا پروری، اور سماجی ناانصافی ابھی بھی بڑی رکاوٹیں ہیں۔
Comments
Post a Comment