Deewaar, Indian Film, completed 50 years
Deewaar, Indian Film, completed 50 years
دیوار، جو بھارتی سنیما کی تاریخ کا ایک سنگ میل ہے، 2025 میں اپنی ریلیز کے پچاس سال مکمل کرے گا۔ اس فلم کی ہدایتکاری یش چوپڑا نے کی تھی اور اس کی پروڈکشن گلشن رائے نے کی تھی۔ یہ 24 جنوری 1975 کو ریلیز ہوئی۔ فلم کی کہانی جاوید اکٹھتر اور سالم خان نے لکھی، اور یہ فلم بالی وڈ کی سب سے آئیکونک فلموں میں سے ایک بن گئی، جس نے اپنے طاقتور بیانیہ اور ناقابل فراموش پرفارمنس کے ساتھ ہندی سنیما کے منظرنامے کو تشکیل دیا۔
کہانی اور تھیمز
دیوار دو بھائیوں، وِجے (امیتابھ بچن) اور روی (ششی کپور) کی کہانی پر مبنی ہے، جو اپنے خاندان کے المیے کے سبب زندگی کے مختلف راستوں پر چل پڑتے ہیں۔ یہ فلم جرم، اخلاقیات، خاندانی وفاداری اور انصاف کی تلاش کے موضوعات پر گہرائی سے روشنی ڈالتی ہے۔ جہاں ایک طرف روی ایماندار پولیس آفیسر بن جاتا ہے، وہیں وِجے ایک خوفناک انڈرورلڈ ڈان بن جاتا ہے۔ ان کی متضاد کہانیاں ایک ڈرامائی تصادم تک پہنچتی ہیں جو اچھائی اور برائی کے درمیان خاندانی تعلقات میں تضاد کو ظاہر کرتی ہے۔
سٹار کاسٹ
- امیتابھ بچن بطور وِجے ورما: بچن نے وِجے کے کردار میں جو ادکاری کی، اس نے انہیں بالی وڈ کا "غصے میں نوجوان" بنا دیا، جو ان کے کیریئر کی بیشتر کامیابیاں طے کرنے والا کردار ثابت ہوا۔
- ششی کپور بطور روی ورما: کپور نے اس کردار میں اخلاقی طور پر درست بھائی کا کردار ادا کیا جو پولیس آفیسر کے طور پر کام کرتا ہے، اس کردار نے ان کی ورسٹائلٹی اور بچن کے ساتھ اسکرین کیمسٹری کو اجاگر کیا۔
- نیتن بطور سمیترہ ورما: وہ محبت کرنے والی ماں ہیں جو اپنے دونوں بیٹوں کے درمیان جذباتی کشمکش کا سامنا کرتی ہیں۔
- پروین بابی بطور شالینی: وِجے کی محبت کی دلچسپی جو اس کی دنیا میں جرم اور بدعنوانی میں گہرائی سے ملوث ہو جاتی ہے۔
- کادر خان بطور منفی کردار مقصود: ان کی اسکرین پر موجودگی سے ان کا منفی کردار اور ان کی خطرناک شخصیت ظاہر ہوتی ہے۔
- افتخار بطور ایماندار پولیس آفیسر جو وِجے کو پکڑنے کی کوشش کرتا ہے۔
- اسرانی نے ایک مزاحیہ کردار ادا کیا، جو کہانی کے سنجیدہ ماحول میں ہلکے لمحات فراہم کرتا ہے۔
دلچسپ تاریخ اور وراثت
-
ثقافتی اثرات: دیوار نے بھارتی ناظرین کے لیے انڈرورلڈ اور جرم کی عکاسی کے طریقے کو بدل دیا۔ یہ اس وقت کے سماجی اور سیاسی حالات سے گہری مطابقت رکھتی تھی، جہاں شہری مایوسی، بدعنوانی اور جرم کا بڑھنا اہم مسائل بن چکے تھے۔
-
ڈائیلاگ: اس فلم کو اس کی تیز اور یادگار ڈائیلاگ کے لیے جانا جاتا ہے، جن میں سے کئی مقبول ثقافت میں آئیکونک بن گئے۔ "میرے پاس ماں ہے" جیسے جملے جو امیتابھ بچن نے کہے، وہ ہمیشہ کے لیے امر ہو گئے۔ سالم-جاوید کی اسکرین پلے کو بالی وڈ کی تاریخ میں سب سے بہترین سمجھا جاتا ہے۔
-
موسیقی: دیوار کی موسیقی، جو کہ کالیانجی-آنندجی کے جادوئی جوڑے نے تخلیق کی، اس فلم کی دائمی مقبولیت میں مزید اضافہ کیا۔ "کہ دو کہ تم" اور "رکھوالے" جیسے گانے ہٹ ہو گئے اور آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔
-
باکس آفس کامیابی: ریلیز ہونے پر دیوار ایک فوری تجارتی کامیابی ثابت ہوئی اور تھیٹروں میں پچاس ہفتوں سے زائد چلتی رہی، جس نے 1970 کی دہائی کی سب سے عظیم فلموں میں اپنی جگہ کو مستحکم کیا۔ یہ ایک ثقافتی مظہر بن گئی اور آنے والی نسلوں کے فلم سازوں اور اداکاروں پر گہرا اثر ڈالا۔
-
امیتابھ بچن کا آئیکونک کردار: اس فلم نے امیتابھ بچن کے کیریئر میں ایک نیا موڑ دیا، جس نے انہیں بھارتی سنیما کے "غصے والے نوجوان" کے طور پر قائم کیا۔ ان کا وِجے ورما کے طور پر شدت سے ادا کیا گیا کردار انہیں ہر گھر میں جانا پہچانا نام بنا گیا اور ان کی بالی وڈ میں لیجنڈری حیثیت کے لیے بنیاد فراہم کی۔
-
سالم-جاوید کی مہارت: سالم خان اور جاوید اکٹھتر کا اسکرین پلے اور ڈائیلاگ رائٹنگ دیوار کے لیے انقلابی تھی۔ اس فلم کے موضوعات جیسے غداری، فرض اور خاندانی تعلقات نے اس میں ایک جذباتی پرت فراہم کی، جو آنے والی بہت سی فلموں کے لیے سنگ میل ثابت ہوئی۔
-
کینیماٹوگرافی اور ہدایتکاری: یش چوپڑا، جو اپنی خوبصورت ہدایتکاری کے لیے مشہور تھے، نے دیوار میں ایکشن، خاندانی ڈرامہ اور رومانوی عناصر کو مہارت سے ملایا۔ فلم نے ممبئی کے انڈرورلڈ کی کچی اور جرات مندانہ عکاسی کی، جو اس وقت کے لیے ایک نئی بات تھی۔
تنقیدی ردعمل اور ایوارڈز
ریلیز ہونے کے بعد، دیوار نہ صرف تجارتی کامیابی کا باعث بنی بلکہ تنقیدی سطح پر بھی سراہا گیا۔ امیتابھ بچن کی پرفارمنس نے انہیں فلم فیئر ایوارڈ برائے بہترین اداکار حاصل کیا۔ یہ فلم اپنے دور کی سب سے بہترین فلموں میں سے ایک سمجھی گئی اور آج بھی اسے فلم سازوں، نقادوں اور سنیما کے شائقین کی جانب سے مطالعہ کیا جاتا ہے۔
پچاس سال بعد
پچاس سال بعد، دیوار ہندی سنیما کا ایک سنگ بنیاد بنی ہوئی ہے۔ اس کے موضوعات جیسے خاندانی وفاداری، اخلاقی تضاد اور اچھائی اور برائی کے درمیان پیچیدہ تعلقات آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ اس فلم کا بالی وڈ اور اس کے ستاروں کی زندگیوں پر اثر، خاص طور پر امیتابھ بچن اور ششی کپور کی، ناقابل تردید ہے۔ بچن کا "غصے میں نوجوان" کا کردار جو دیوار نے مضبوط کیا، ان کے کیریئر میں چھا گیا اور ان کے نام کا مترادف بن گیا۔
آج، دیوار کی وراثت کی جشن منائی جاتی ہے، دستاویزی فلموں اور بالی وڈ سنیما کے ارتقاء پر ہونے والی گفتگو کے ذریعے۔ اس کا اثر ایسی فلموں میں دیکھا جا سکتا ہے جو جرم اور خاندانی تعلقات کے تقاطع کو دریافت کرتی ہیں، اور یہ بھارت میں جدید ایکشن ڈرامہ صنف کی تشکیل میں ایک پیش خیمہ کے طور پر جانی جاتی ہے۔
2025 میں جب یہ فلم پچاس سال مکمل کرے گی، دیوار صرف ایک فلم نہیں بلکہ ایک دائمی کہانی ہے جو دنیا بھر میں فلم سازوں، اداکاروں اور ناظرین کی نئی نسلوں کو متاثر کرتی رہتی ہے۔
2025 میں، جب فلم دیوار کے پچاس سال مکمل ہوں گے، یہ صرف ایک فلم نہیں بلکہ ایک لازوال کہانی بن چکی ہے جو دنیا بھر میں نئے نسلوں کو فلم سازوں، اداکاروں، اور ناظرین کو متاثر کرتی ہے۔
فلم دیوار (1975)، جس کی ہدایت کاری یش چوپڑا نے کی اور جسے سلیم جaved (سلیم خان اور جاوید اختر) نے لکھا، کو بھارتی سنیما میں ایک سنگ میل سمجھا جاتا ہے۔ یہ امیتابھ بچن کے کیریئر کا ایک اہم موڑ ثابت ہوئی، جس نے انہیں ایک جدوجہد کرنے والے اداکار سے سپر اسٹار میں تبدیل کیا اور بالی وڈ میں انہیں "غصے والے نوجوان آدمی" کے طور پر ان کے امیج کو مستحکم کیا۔
سلیم جaved کا دیوار کی کہانی پر اثر:
سلیم جaved اس وقت بالی وڈ اسکرپٹ لکھنے میں انقلابی کام کر رہے تھے۔ ان کے تیز تر مکالمے، گہرے کردار، اور حقیقت پسندی سے بھرپور کہانیاں عام رومانی ڈراموں سے ایک بالکل مختلف نوعیت کی تھیں۔ دیوار کے ساتھ، انہوں نے ایک ایسی فلم تخلیق کی جس میں 1970 کی دہائی کے بھارت کے سماجی و سیاسی منظر کو اجاگر کیا، جو محنت کش طبقے کی جدوجہد، بدعنوانی، اور صحیح و غلط کے درمیان تقسیم کو ظاہر کرتا ہے۔
فلم کی کہانی دو بھائیوں، وجے (امیتابھ بچن کے کردار میں) اور روی (شاشی کپور کے کردار میں) کی زندگیوں پر مرکوز ہے، جو غربت میں پل کر بڑے ہوئے ہیں کیونکہ ان کے والد کو ایمانداری اور اخلاقی سالمیت کے باعث ذلت کا سامنا کرنا پڑا۔ وجے، جو اپنی فیملی کے ساتھ ہوئے ناانصافی سے گہرائی سے متاثر ہوتا ہے، جرائم کی دنیا میں قدم رکھتا ہے، جبکہ روی ایک ایماندار پولیس افسر بنتا ہے جو عدلیہ کے اصولوں کی نمائندگی کرتا ہے۔ ان دونوں کے درمیان جذباتی تصادم فلم کی مرکزی کہانی کو تشکیل دیتا ہے۔
امیتابھ بچن کی تبدیلی:
دیوار کے وقت، امیتابھ بچن ابھی انڈسٹری میں اپنی جگہ بنا رہے تھے۔ وہ کئی فلموں میں نظر آ چکے تھے، لیکن دیوار میں وجے کا کردار ادا کرنے کے بعد ہی انہیں شہرت حاصل ہوئی۔ ان کا کردار، جو ایک غصے سے بھرا، بغاوت پسند نوجوان تھا، ایک آئیکون بن گیا۔ وجے کا کردار ناظرین کی سماجی ناانصافی اور بدعنوانی کے خلاف مایوسی کی عکاسی کرتا تھا۔ ان کے جوشیلے مکالمے، خاص طور پر "میرے پاس ماں ہے"، بھارت کی مقبول ثقافت کا حصہ بن گئے۔
فلم نے ایک ایسے شخص کی تبدیلی کو اجاگر کیا جو زندگی کی مشکلات سے سنجیدہ ہوتا جاتا ہے۔ وجے کا غصہ صرف ذاتی نہیں تھا بلکہ اس وقت کے سماجی و سیاسی نظام کے خلاف ایک نسل کی بڑھتی ہوئی ناراضگی کی نمائندگی کرتا تھا۔ اس نے بالی وڈ کے ہیروز کی تصویر کو بدل دیا—اب وہ صرف مسکراتے، نیک کردار والے مرد نہیں تھے، بلکہ پیچیدہ، اخلاقی طور پر مبہم کردار تھے جو اندرونی کشمکش سے گزرتے تھے۔
ثقافتی اہمیت:
فلم کی کامیابی نہ صرف امیتابھ بچن کے کیریئر کا ایک موڑ تھا بلکہ بالی وڈ کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہوئی۔ اس نے "غصے والے نوجوان آدمی" کے کردار کو جنم دیا جسے امیتابھ بچن نے اگلے کئی دہائیوں تک زندہ رکھا۔ بغاوت، انصاف، اور بدعنوانی کے خلاف جنگ کے موضوعات بھارتی ناظرین میں گہرا اثر چھوڑ گئے، جس کی وجہ سے دیوار ہندی سنیما کی سب سے بااثر فلموں میں سے ایک بن گئی۔
دیوار نہ صرف امیتابھ بچن کے لیے ایک موڑ تھا بلکہ بھارتی سنیما کے لیے بھی ایک سنگ میل تھا، جس نے ہیروز کی تصویر کو بدل دیا اور کہانی سنانے کے نئے زاویے متعارف کرائے۔ سلیم جaved اور امیتابھ بچن کے درمیان تعاون نے ایک سینمائی ورثہ تخلیق کیا جو آج تک فلم سازوں اور اداکاروں کو متاثر کرتا ہے۔
Comments
Post a Comment