International News – January 26, 2025
International News – January 26, 2025
بین الاقوامی خبریں – 26 جنوری 2025
یوم جمہوریہ کے پیش نظر دہلی ایئرپورٹ پر پروازوں کی پابندی
یوم جمہوریہ کی تقریبات کی تیاری کے سلسلے میں دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پروازوں کو مخصوص اوقات کے دوران عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ 19 جنوری سے 26 جنوری 2025 تک صبح 10:20 بجے سے دوپہر 12:45 بجے تک کوئی پرواز نہ اترے گی اور نہ روانہ ہوگی۔ مسافروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنی پروازوں کے اوقات متعلقہ ایئر لائنز سے تصدیق کر لیں تاکہ کوئی پریشانی نہ ہو۔
2025 کا پریاگ مہاکمبھ میلہ شروع
2025 کا پریاگ مہاکمبھ میلہ اتر پردیش کے پریاگ راج میں تروینی سنگم پر 13 جنوری سے 26 فروری 2025 تک جاری رہے گا۔ یہ میلہ ایک منفرد سیاروی ترتیب کی وجہ سے خاص اہمیت رکھتا ہے جو ہر 144 سال بعد وقوع پذیر ہوتی ہے۔ یہ موقع خاص طور پر شوبھ اور برکت کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ میلے میں لاکھوں یاتریوں کی آمد متوقع ہے، جس کے لیے صفائی، صحت کی خدمات اور ہجوم کو سنبھالنے کے حوالے سے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔
اوپن اے آئی پر بھارتی ناشرین کی جانب سے کاپی رائٹ مقدمہ
بھارتی اور بین الاقوامی کتاب ناشرین کے ایک کنسورشیم نے نئی دہلی میں اوپن اے آئی کے خلاف کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کا مقدمہ دائر کیا ہے۔ بھارتی ناشرین کی فیڈریشن کی قیادت میں یہ مقدمہ اوپن اے آئی کی چیٹ جی پی ٹی کو مناسب لائسنس کے بغیر ملکیتی مواد تک رسائی سے روکنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ مشہور ناشرین میں بلومسبری، پینگوئن رینڈم ہاؤس، کیمبرج یونیورسٹی پریس، پین میکملن، روپا پبلیکیشنز، اور ایس چند اینڈ کمپنی شامل ہیں۔ اوپن اے آئی نے الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس کا عوامی ڈیٹا کا استعمال جائز ہے۔ مقدمے کی سماعت 28 جنوری کو ہوگی۔
بروڈریج فنانشل سولوشنز بھارت میں عملہ بڑھائے گا
امریکی مالیاتی ٹیکنالوجی کمپنی بروڈریج فنانشل سولوشنز اگلے تین سالوں میں بھارت میں اپنے ٹیکنالوجی عملے میں 26 فیصد اضافہ کرے گی، جس سے کل ملازمین کی تعداد 6,800 ہو جائے گی۔ اس توسیع کا مقصد کمپنی کی تکنیکی صلاحیتوں کو بہتر بنانا اور بھارتی مارکیٹ میں ایک مقامی موجودگی قائم کرنا ہے۔ زیادہ تر نئے ملازمین سافٹ ویئر انجینئر ہوں گے جو پرانے سسٹمز کو جدید بنانے پر توجہ دیں گے۔ یہ قدم ملٹی نیشنل کمپنیوں کے بھارت میں اپنی کارروائیوں کو بڑھانے کے وسیع رجحان کے مطابق ہے، جو روزمرہ کے افعال، تحقیق اور ترقی، اور سائبر سیکیورٹی کی حمایت کرتے ہیں۔
اوپن اے آئی کا بھارت میں قانونی چیلنجز پر ردعمل
بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کی جانب سے دائر مقدمے کے جواب میں، اوپن اے آئی نے بھارتی عدالت کو مطلع کیا کہ چیٹ جی پی ٹی کے تربیتی ڈیٹا کو ہٹانے کے حکم کی تعمیل کرنا امریکی قانون کے تحت اس کی قانونی ذمہ داریوں کے منافی ہوگا۔ اوپن اے آئی کا مؤقف ہے کہ بھارتی عدالتوں کو اس معاملے پر دائرہ اختیار حاصل نہیں ہے کیونکہ کمپنی کی بھارت میں کوئی کارروائیاں نہیں ہیں۔ دہلی ہائی کورٹ اس کیس کی سماعت 28 جنوری کو کرے گی۔
عدالت نے توہین مذہب کے جرم میں چار افراد کو سزائے موت سنائی
ملتان میں ایک پاکستانی عدالت نے اسلامی مذہبی شخصیات اور قرآن کے بارے میں مبینہ طور پر گستاخانہ مواد سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے جرم میں چار افراد کو سزائے موت سنائی۔ یہ فیصلہ راولپنڈی میں جج طارق ایوب نے سنایا، جس میں بھاری جرمانے اور ممکنہ قید کی سزا بھی شامل ہے، اگر سزائے موت کو ختم کر دیا جائے۔ ملزمان کے وکیل نے فیصلے کو ثبوت کی کمی کی بنیاد پر تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ فیصلہ مذہبی ردعمل کے خوف کی وجہ سے دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کے خلاف اپیلیں تیار کی جا رہی ہیں۔ پاکستان کے توہین مذہب کے قوانین، جو 1980 کی دہائی میں متعارف کرائے گئے تھے، متنازعہ رہے ہیں اور ان کے ذاتی انتقامی مقاصد کے لیے غلط استعمال کے دعوے کیے جاتے ہیں۔
صحافتی تنظیم کی سوشل میڈیا قوانین پر تنقید
پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) میں ترمیم کرکے سوشل میڈیا کے مواد کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی گئی ہے، جس کے پاس اپنی تحقیقاتی ایجنسی اور ٹربیونلز ہیں۔ یہ ادارے جھوٹی یا جعلی معلومات پھیلانے پر تین سال تک قید اور دو ملین روپے تک جرمانے عائد کر سکتے ہیں۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ان قوانین کا مقصد سوشل میڈیا پر بے قابو جھوٹی خبروں کے خلاف کارروائی کرنا ہے۔ تاہم، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کے صدر افضل بٹ نے صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے بغیر قانون سازی پر تنقید کی اور اسے آزادی اظہار کو دبانے کی کوشش قرار دیا۔ PFUJ نے ملک گیر مظاہروں اور پارلیمنٹ کے باہر دھرنے کی دھمکی دی ہے اگر اس قانون کو واپس نہ لیا گیا۔ ڈیجیٹل حقوق کے کارکنوں اور رپورٹرز وِدآؤٹ بارڈرز نے بھی نئے قانون کی مذمت کی ہے، جس سے پاکستان کی 2024 پریس فریڈم انڈیکس میں کم رینکنگ اور صحافیوں کے لیے بڑھتے خطرات کی نشاندہی ہوتی ہے۔
بالی ووڈ
پریانکا چوپڑا نے بالی ووڈ اور ہالی ووڈ کے کام کرنے کے انداز میں فرق کو اجاگر کیا
ایک حالیہ انٹرویو میں، عالمی شہرت یافتہ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے بالی ووڈ اور ہالی ووڈ کے مختلف کام کرنے کے انداز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہالی ووڈ بہت زیادہ منظم اور باضابطہ طریقہ کار کے ساتھ کام کرتا ہے، جس میں وسیع دستاویزات اور عین وقت بندی شامل ہے۔ اس کے برعکس، بالی ووڈ زیادہ لچکدار اور فوری فیصلوں پر مبنی ہوتا ہے اور اکثر 'جگاڑ' پر انحصار کرتا ہے، جو کہ ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب نئے اور تخلیقی حل نکالنا ہے۔ چوپڑا نے نوٹ کیا کہ دونوں انڈسٹریز کا مقصد بہترین سینما تخلیق کرنا ہے، لیکن ان کے طریقہ کار ان کی ثقافتی فرق کو ظاہر کرتے ہیں۔
لالی ووڈ
لالی ووڈ: پاکستان کی فلم انڈسٹری کی ایک جھلک
لالی ووڈ، جو لاہور میں قائم ہے، پاکستان کی فلم انڈسٹری ہے اور 1947 میں آزادی کے بعد سے اردو اور پنجابی زبان کی فلموں کا ایک اہم مرکز رہا ہے۔ "لالی ووڈ" ایک مرکب لفظ ہے جو "لاہور" اور "ہالی ووڈ" سے ماخوذ ہے اور 1989 میں تخلیق کیا گیا تھا۔ گزشتہ دہائیوں میں، لالی ووڈ نے بے شمار فلمیں تیار کیں جو پاکستان کی ثقافتی ورثے میں نمایاں حصہ ڈالتی ہیں۔ حالیہ برسوں میں، انڈسٹری نے قابل ذکر بحالی دیکھی ہے، جہاں فلم ساز متنوع موضوعات اور جدید سینما ٹیکنیکس کو اپناتے نظر آ رہے ہیں۔
ہالی ووڈ
ہالی ووڈ کا منظم فلم سازی کا طریقہ کار
ہالی ووڈ اپنی باریک بینی اور منظم طریقے سے فلم سازی کے لیے مشہور ہے۔ یہ انڈسٹری تفصیلی منصوبہ بندی، وسیع دستاویزات، اور سخت وقت کی پابندی پر زور دیتی ہے۔ یہ منظم طریقہ کار پیداوار کے عمل میں کارکردگی اور وضاحت کو یقینی بناتا ہے۔ اداکاروں اور عملے کے اراکین کو مخصوص وقت مقرر کیا جاتا ہے، اور پیداوار کے ہر پہلو کو ای میلز اور رسمی مواصلات کے ذریعے دستاویزی شکل دی جاتی ہے۔ یہ انداز انڈسٹریز جیسے بالی ووڈ کے زیادہ لچکدار اور فوری فیصلوں کے طریقے سے مختلف ہے۔
مردوں کی فیشن میں اسکننی جینز کی واپسی
مردوں کی فیشن میں ایک قابلِ ذکر تبدیلی کے طور پر، حالیہ رن وے شوز نے اسکننی جینز اور سلم کٹ پینٹس کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ کئی سیزنز تک چوڑی پینٹس کے رواج کے بعد، مشہور برانڈز جیسے پرادا، ٹوڈز، اور پال اسمتھ نے اپنی تازہ کلیکشنز میں زیادہ فٹنگ والے ڈیزائن متعارف کروائے ہیں۔ یہ رجحان پینڈیمک کے دوران مقبول ہونے والے ریلیکسڈ فٹ سے ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔ فیشن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واپسی ممکنہ طور پر وسیع تر ثقافتی تبدیلیوں کی عکاسی کرتی ہے، جن میں دفتر واپس جانے کا رجحان اور فیشن کے سائیکلک انداز شامل ہیں۔ اس تبدیلی پر ردعمل مختلف ہیں، کچھ لوگ سلیک سلہوٹس کو قبول کر رہے ہیں، جب کہ کچھ اسکننی اسٹائلز کی واپسی کے حوالے سے ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔
خوبصورتی
کلینک کی 'بلیک ہنی' لپ اسٹک کی لازوال کشش
کلینک کی 'بلیک ہنی' لپ اسٹک، جو پہلی بار 1971 میں لانچ کی گئی، 2025 میں بھی بیوٹی کے شوقین افراد کو مسحور کر رہی ہے۔ اپنی منفرد خصوصیت کے لئے مشہور، یہ لپ اسٹک مختلف اسکن ٹونز کے ساتھ شاندار ہم آہنگی پیدا کرتی ہے، اور گہرے پلم رنگ کے باوجود ایک قدرتی، نرم ٹِنٹ پیش کرتی ہے۔ برسوں کے دوران، کلینک نے 'بلیک ہنی' لائن میں مختلف پروڈکٹس شامل کی ہیں، جیسے لپ آئلز، لائنرز، بلشز، اور مسکاراز، تاکہ صارفین کی مختلف ترجیحات کو پورا کیا جا سکے۔ اس شیڈ کی مستقل مقبولیت بیوٹی انڈسٹری کی اُن پراڈکٹس کے لئے پسندیدگی کو ظاہر کرتی ہے جو ورسٹائل ہونے کے ساتھ ساتھ ایک لازوال خوبصورتی بھی رکھتی ہیں۔
2025 کی ٹاپ بیوٹی ٹرینڈز
-
پائیدار بیوٹی پراڈکٹس: صارفین ماحول دوست پراڈکٹس کو ترجیح دے رہے ہیں، جس کے نتیجے میں برانڈز ویسٹ کم کرنے، پائیدار پیکجنگ کا استعمال، اور اجزاء کو اخلاقی طور پر سورس کرنے پر توجہ دے رہے ہیں۔
-
انکلوژیو بیوٹی: انڈسٹری رنگوں کی رینجز کو بڑھا کر اور اشتہاری مہمات میں مختلف ماڈلز کو نمایاں کرکے تنوع کو گلے لگا رہی ہے۔ جنڈر نیوٹرل بیوٹی پراڈکٹس بھی بڑھ رہی ہیں۔
-
ٹیکنالوجی پر مبنی بیوٹی: اے آئی سے چلنے والے اسکن کیئر ڈیوائسز اور وی آر میک اپ ٹیوٹوریلز ذاتی بیوٹی تجربات کو بہتر بنا رہے ہیں۔
-
صاف ستھری بیوٹی: صارفین پارابینز اور سلفیٹس جیسے نقصان دہ اجزاء کے بغیر بنی پراڈکٹس کو ترجیح دے رہے ہیں۔
-
ویلی نیس ڈرِون بیوٹی: پراڈکٹس جو ہولسٹک ویلی نیس کو فروغ دیتے ہیں، جیسے اسٹریس کم کرنے والے ایڈاپٹوجنز والے اسکن کیئر آئٹمز، مقبول ہو رہے ہیں۔
یہ رجحانات بیوٹی انڈسٹری میں پائیداری، شمولیت، اور ذاتی نوعیت کو فروغ دینے کی عکاسی کرتے ہیں۔
Comments
Post a Comment