Indian Union Budget 2025
Indian Union Budget 2025
بھارتی یونین بجٹ 2025
بھارتی یونین بجٹ 2025 کا اعلان یکم فروری 2025 کو متوقع ہے، جو ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے، ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دینے اور عوامی خدمات میں بہتری لانے کے لیے اہم اقدامات پر مشتمل ہوگا۔ بجٹ کے ذریعے حکومت ملک میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کی کوشش کرے گی تاکہ اقتصادی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔
بجٹ کا حجم اور مالی خسارہ
یونین بجٹ کا حجم تقریباً ₹11 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہونے کا امکان ہے، جس میں بنیادی طور پر بنیادی ڈھانچے اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے سرمایہ کاری کی جائے گی۔ مالی خسارے کا ہدف جی ڈی پی کے 4.3 سے 4.4 فیصد کے درمیان رکھا جا سکتا ہے تاکہ مالیاتی پالیسی میں توازن برقرار رکھا جا سکے۔
نئی اصلاحات اور اقدامات
-
آمدنی ٹیکس میں کمی: حکومت کی طرف سے آمدنی ٹیکس کی شرح میں کمی متوقع ہے، خاص طور پر اُن افراد کے لیے جن کی سالانہ آمدنی ₹15 لاکھ تک ہے۔ اس سے درمیانے طبقے کو راحت ملے گی اور صارفیت میں اضافہ ہوگا۔
-
پروڈکشن لنکڈ انسنٹیو (PLI) اسکیم: الیکٹرانک اشیاء کی تیاری کے لیے ₹25,000 کروڑ کی پروڈکشن لنکڈ انسنٹیو اسکیم متعارف کرائی جا سکتی ہے، جو مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کو فروغ دے گی اور درآمدات پر انحصار کم کرے گی۔
-
انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری: سڑکوں، ریلوے اور توانائی کے نئے منصوبوں کے لیے سرمایہ کاری کی جائے گی تاکہ معیشت کو مستحکم کیا جا سکے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے جا سکیں۔
کس کو فائدہ ہوگا؟
-
مڈل کلاس: آمدنی ٹیکس میں کمی سے ملک کے مڈل کلاس کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
-
الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ: الیکٹرانکس کی مینوفیکچرنگ کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کو فائدہ پہنچے گا، خاص طور پر وہ کمپنیاں جو ملکی سطح پر پیداوار بڑھانے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔
-
انفراسٹرکچر اور تعمیراتی صنعتیں: بجٹ میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں اضافے سے تعمیراتی اور انجینئرنگ کے شعبے کو فائدہ ہوگا۔
نئے ٹیکس فارمیٹس
-
ٹیکس کی شرح میں کمی: آمدنی ٹیکس کی شرح میں کمی متوقع ہے، خاص طور پر ₹15 لاکھ تک کی آمدنی والوں کے لیے۔
-
دورانیہ میں تبدیلیاں: 80C اور 80D کے تحت بچت اور سرمایہ کاری کی حدود میں اضافہ کیا جا سکتا ہے تاکہ لوگ زیادہ بچت کریں اور ٹیکس میں بچت کر سکیں۔
-
معیاری کٹوتی میں اضافہ: ملازمین کے لیے معیاری کٹوتی کی حد میں اضافہ کرنے کی توقع ہے تاکہ ٹیکس میں مزید چھوٹ مل سکے۔
خلاصہ
بھارتی یونین بجٹ 2025 معیشت کے استحکام، مڈل کلاس کو ٹیکس ریلیف دینے اور اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس بجٹ کا مقصد ملکی معیشت کو مضبوط بنانا اور عوامی خدمات میں بہتری لانا ہے۔
بھارتی یونین بجٹ 2025-26 کا خاکہ
بھارتی یونین بجٹ 2025-26، جو یکم فروری 2025 کو پیش کیا جائے گا، مختلف طبقوں کے لیے کئی اقدامات متعارف کرانے کی توقع ہے، جن میں مڈل کلاس، کسان، خواتین، طلباء اور بزرگ شہری شامل ہیں۔ یہاں ان متوقع اقدامات کا ایک جائزہ دیا گیا ہے:
1. مڈل کلاس:
-
آمدنی ٹیکس میں کمی: اس بجٹ میں ₹15 لاکھ تک سالانہ آمدنی والے افراد کے لیے آمدنی ٹیکس میں کمی متعارف کرانے کی توقع ہے۔ اس اقدام کا مقصد مڈل کلاس پر مالی بوجھ کم کرنا اور صارفیت کو بڑھانا ہے۔
-
بڑھتی ہوئی کٹوتیاں: دفعہ 80C اور 80D کے تحت بچت اور سرمایہ کاری کی حدود میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ مڈل کلاس کو اضافی ٹیکس ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
2. کسان:
-
زرعی معاونت: اس سال زرعی اور متعلقہ شعبوں کے لیے ₹1.52 لاکھ کروڑ مختص کیا گیا ہے۔ اس فنڈنگ کا مقصد زرعی پیداواریت اور پائیداری میں اضافہ کرنا ہے۔
-
قدرتی کاشتکاری کے اقدامات: اگلے دو سالوں میں ملک بھر کے 1 کروڑ کسانوں کو قدرتی کاشتکاری کے طریقوں میں تربیت دی جائے گی تاکہ پائیدار زراعت کو فروغ دیا جا سکے۔
-
اعلی پیداوار والی فصلوں کے بیج: 32 زرعی اور پھلوں کی فصلوں کی 109 نئی اعلی پیداوار والی اور موسمی تبدیلی کے لیے لچکدار اقسام متعارف کرانے کا منصوبہ ہے تاکہ زرعی پیداواریت میں اضافہ کیا جا سکے۔
3. خواتین:
-
خواتین کی قیادت میں ترقی: بجٹ میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے ₹3 لاکھ کروڑ سے زائد کے منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ خواتین کی قیادت میں ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
-
خواتین کی کاروباری حوصلہ افزائی: معاشی سرگرمیوں میں خواتین کاروباریوں کی مدد کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں گے تاکہ غریب اور پسماندہ گروپوں میں معاشی نمو کو فروغ دیا جا سکے۔
4. طلباء:
-
مہارت کی ترقی: بجٹ میں "روزگار سے جڑے مراعات" جیسی اسکیمیں اور دیگر اقدامات متعارف کرائے جائیں گے، جن کا مقصد 5 سالوں میں 20 لاکھ نوجوانوں کی تربیت اور 1,000 صنعتی تربیتی اداروں کی اپ گریڈیشن ہے۔
-
تعلیمی قرضے: اعلیٰ تعلیم اور ہنر سیکھنے کے لیے قرضوں کی سہولت فراہم کی جائے گی تاکہ معیاری تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت تک رسائی میں آسانی ہو۔
-
انٹرن شپ کے مواقع: 5 سالوں میں 500 بڑی کمپنیوں میں 1 کروڑ نوجوانوں کے لیے انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک جامع اسکیم کا منصوبہ ہے تاکہ ان کی روزگار کی صلاحیت کو بہتر بنایا جا سکے۔
5. بزرگ شہری:
-
پنشن کی اصلاحات: نئے پنشن اسکیم (NPS) کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی گئی ہے تاکہ عوامی مفاد میں مناسب اقدامات کیے جا سکیں اور مالی استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔
-
مالی شمولیت: شمال مشرقی علاقے میں 100 سے زائد بھارت پوسٹ پیمنٹ بینک کی شاخیں قائم کی جائیں گی تاکہ ان علاقوں میں بزرگ شہریوں کو بہتر بینکنگ خدمات فراہم کی جا سکیں۔
یہ اقدامات حکومت کے شامل ترقی کی طرف عزم کو ظاہر کرتے ہیں اور مختلف طبقوں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کی کوششوں کا حصہ ہیں۔
ہندوستان کا یونین بجٹ برائے مالی سال 2025-26، جو 1 فروری 2025 کو پیش کیا جائے گا، مختلف طبقات کے لیے کئی اہم اقدامات متعارف کرانے کی توقع ہے، جن میں مڈل کلاس، کسان، خواتین، طلباء، اور بزرگ شہری شامل ہیں۔ یہاں متوقع اقدامات کا ایک جائزہ پیش کیا گیا ہے:
1. مڈل کلاس:
-
آمدنی ٹیکس میں رعایت: اس بجٹ میں ₹15 لاکھ تک کی سالانہ آمدنی والے افراد کے لیے آمدنی ٹیکس میں کمی متعارف کرانے کی توقع ہے۔ اس اقدام کا مقصد مڈل کلاس پر مالی بوجھ کم کرنا اور صارفیت کو بڑھانا ہے۔
-
دستاویزی حدوں میں اضافہ: سیکشن 80C اور 80D کے تحت دستاویزی حدوں میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ بچت اور سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ یہ اقدام مڈل کلاس کے لیے اضافی ٹیکس رعایت فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
2. کسان:
-
زرعی معاونت: زرعی اور متعلقہ شعبوں کے لیے ₹1.52 لاکھ کروڑ کی فراہمی اس سال کی گئی ہے۔ اس فنڈنگ کا مقصد زراعت کی پیداواری صلاحیت اور استحکام کو بڑھانا ہے۔
-
قدرتی زراعت کی پہل: اگلے دو سالوں میں ملک بھر میں 1 کروڑ کسانوں کو قدرتی زراعت کی مشقوں میں شامل کیا جائے گا تاکہ پائیدار زراعت کو فروغ دیا جا سکے۔
-
اعلی پیداوار والی فصلوں کی اقسام: 32 کھیتوں اور سبزیوں کی فصلوں کی 109 اعلی پیداوار والی اور موسمیاتی طور پر لچکدار اقسام جاری کی جائیں گی تاکہ زراعت کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو سکے۔
3. خواتین:
-
خواتین کی قیادت میں ترقی: بجٹ میں خواتین اور لڑکیوں کے لیے اسکیموں کے لیے ₹3 لاکھ کروڑ سے زیادہ کی فراہمی کی گئی ہے تاکہ خواتین کی قیادت میں ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
-
خواتین کاروباری افراد کے لیے معاونت: مارجنل گروپوں کے درمیان اقتصادی سرگرمیوں میں خواتین کاروباری افراد کے لیے اضافی معاونت پر زور دیا گیا ہے تاکہ شامل ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
4. طلباء:
-
مہارت کی ترقی: بجٹ میں ملازمت کے ساتھ وابستہ ترغیبات اور مہارت کے بڑھاوا کے لیے اسکیمیں متعارف کرائی گئی ہیں، جن کا مقصد 5 سالوں کے دوران 20 لاکھ نوجوانوں کی تربیت کرنا اور 1,000 صنعتی تربیتی اداروں کو اپ گریڈ کرنا ہے۔
-
تعلیمی قرضے: اعلیٰ تعلیم کے لیے مالی معاونت اور مہارت کے قرضوں کا اعلان کیا گیا ہے تاکہ معیاری تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت تک رسائی فراہم کی جا سکے۔
-
انٹرن شپ کے مواقع: 5 سالوں کے دوران 1 کروڑ نوجوانوں کو 500 اعلیٰ کمپنیوں میں انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرنے کے لیے ایک جامع اسکیم کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ ان کی ملازمت کے امکانات بڑھائے جا سکیں۔
5. بزرگ شہری:
-
پنشن میں اصلاحات: نئی پنشن اسکیم (NPS) کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے تاکہ اہم مسائل کو حل کیا جا سکے اور عام شہریوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
-
مالی شمولیت: شمال مشرقی علاقے میں 100 سے زائد بھارت پوسٹ پیمنٹ بینک کی شاخیں قائم کی جائیں گی تاکہ ان علاقوں میں بزرگ شہریوں کے لیے بینکنگ خدمات کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ اقدامات حکومت کی طرف سے شامل ترقی کے لیے عزم اور مختلف طبقوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی عکاسی کرتے ہیں۔
Comments
Post a Comment