International news February 12, 2025

 International news February 12, 2025

بین الاقوامی خبریں – 12 فروری 2025

جغرافیائی سیاسی پیشرفت

چاگوس جزائر کا معاہدہ: برطانیہ نے ماریشس کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت وہ چاگوس جزائر کی خودمختاری منتقل کرے گا۔ وزیر اسٹیفن ڈوٹی نے کہا کہ یہ معاہدہ بحر ہند میں ممکنہ تنازعات کو روکنے کے لیے ضروری ہے۔ اس معاہدے کے تحت، برطانیہ ماریشس کو 99 سال کے لیے سالانہ £90 ملین ادا کرے گا تاکہ وہ ڈیگو گارشیا کے فوجی اڈے کا کنٹرول برقرار رکھ سکے۔ اس اقدام کا مقصد چین یا روس جیسے ممالک کو اس علاقے میں اپنے مفادات قائم کرنے سے روکنا ہے، جو امریکہ کے فوجی اڈے کے قریب واقع ہے۔

روس کی ایلون مسک سے درخواست: روس نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان روسی اپوزیشن رہنماؤں کے نام ظاہر کرے جو امریکی ادارے USAID سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں۔ یہ مطالبہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بین الاقوامی امداد معطل کرنے اور USAID کی سرگرمیاں روکنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ روسی حکام کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو اپنی غیر ملکی فنڈنگ کے بارے میں شفافیت اختیار کرنی چاہیے۔ ایلون مسک، جنہیں صدر ٹرمپ نے سرکاری اخراجات کم کرنے کے لیے مقرر کیا ہے، نے USAID کو "مجرمانہ تنظیم" قرار دیا ہے، اگرچہ انہوں نے اس کا کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا۔


کھیلوں کی خبریں

فٹ بال ایسوسی ایشن آف ویلز کی تجویز: ویلز کی فٹ بال ایسوسی ایشن (FAW) ایک نئے قانون کی تجویز دے رہی ہے جس کے تحت 18 سال سے زائد عمر کے وہ کھلاڑی جو کسی بھی ہوم نیشن کلب میں کم از کم پانچ سال تک رجسٹرڈ رہے ہوں، وہ اس ملک کی قومی ٹیم کی نمائندگی کر سکیں گے۔ اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے، تو ایسے کھلاڑی جیسے میٹ گرائمز، جو انگلینڈ کی یوتھ ٹیم کا حصہ رہ چکے ہیں، ویلز کی قومی ٹیم کے لیے کھیل سکتے ہیں۔

سری لنکا بمقابلہ آسٹریلیا ون ڈے میچ: کولمبو میں کھیلے جانے والے پہلے ون ڈے میچ میں سری لنکا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ تاہم، ٹیم نے ابتدا میں ہی وکٹیں گنوا دیں اور اسکور 31/4 تک پہنچ گیا۔ کپتان چارتھ اسالنکا اور ویلالاگے کی شراکت نے اننگز کو کچھ سنبھالا اور اسکور 109/5 تک لے آئے۔ آسٹریلیا کے بولرز، خاص طور پر زمپا اور جانسن نے بہترین بولنگ کا مظاہرہ کیا، لیکن سری لنکن بلے بازوں نے مزاحمت دکھائی۔


معاشی خبریں

بین الاقوامی کنسولیڈیٹڈ ایئرلائنز گروپ کی مارکیٹ کارکردگی: انٹرنیشنل کنسولیڈیٹڈ ایئرلائنز گروپ S.A. کے حصص میں 1.67% کمی ہوئی، جس کے بعد شیئر کی قیمت £3.48 پر بند ہوئی۔ حالانکہ FTSE 100 انڈیکس میں 0.11% اضافہ ہوا، کمپنی کے شیئرز اپنی 52 ہفتوں کی بلند ترین سطح £3.68 سے 5.67% نیچے ہیں۔ دن بھر میں 47.5 ملین حصص کا لین دین ہوا، جو کہ 50 دن کی اوسط 23.7 ملین سے زیادہ ہے۔


میڈیا اور صحافت

اسرائیل کی الجزیرہ صحافیوں کو دہشت گرد قرار دینے پر عالمی ردعمل: عالمی میڈیا تنظیموں نے اسرائیل کی جانب سے الجزیرہ کے چھ صحافیوں کو دہشت گرد قرار دینے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اسرائیلی دفاعی افواج (IDF) کا دعویٰ ہے کہ یہ صحافی حماس اور فلسطینی اسلامی جہاد سے منسلک ہیں، جس کے ثبوت کے طور پر کچھ دستاویزات پیش کیے گئے ہیں۔ تاہم، الجزیرہ اور صحافیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیمیں اس دعوے کو مسترد کر رہی ہیں اور اسے آزادی صحافت پر حملہ قرار دے رہی ہیں۔


سائنس اور ٹیکنالوجی

ناسا کا SPHEREx مشن: ناسا فروری 2025 میں اپنا جدید ترین خلائی مشن SPHEREx لانچ کرنے جا رہا ہے۔ یہ انفرا ریڈ اسپیس ٹیلی سکوپ پوری کہکشاں کا 102 رنگوں میں نقشہ تیار کرے گی اور کہکشاؤں، ستاروں، اور سیاروں کے نظاموں کی تشکیل کے بارے میں قیمتی ڈیٹا فراہم کرے گی۔ اس مشن کا بجٹ $488 ملین مقرر کیا گیا ہے اور اس کا مقصد کائنات کی ابتداء اور ارتقاء کو سمجھنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔


سیاسی پیشرفت

ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ صدارت سنبھالنا: ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری 2025 کو امریکہ کے 47ویں صدر کے طور پر حلف اٹھایا، جس کے ساتھ وہ وائٹ ہاؤس میں دوبارہ داخل ہو گئے۔ اپنی افتتاحی تقریر میں، انہوں نے قومی استحکام اور ترقی پر زور دیا۔ حلف برداری کے بعد، صدر ٹرمپ نے کئی ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے، جن میں "کامن سینس اور حیاتیاتی حقیقت کی بحالی" نامی حکم شامل تھا، جو صنفی شناخت سے متعلق پالیسیوں پر توجہ دیتا ہے۔ ٹرمپ نے عالمی سطح پر "ڈی-ڈالرائزیشن" کے رجحان پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور BRICS ممالک پر 100% ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی دی۔

اقتصادی ترقیات

بی پی سی ایل کا پیٹروبراس کے ساتھ خام تیل کا معاہدہ

بھارت پیٹرولیم کارپوریشن لمیٹڈ (BPCL) برازیل کی پیٹروبراس کمپنی کے ساتھ 2025-2026 کے دوران 60 لاکھ بیرل خام تیل درآمد کرنے کے ایک اختیاری معاہدے میں داخل ہونے جا رہا ہے۔ یہ اقدام بی پی سی ایل کے چیئرمین جی کرشنا کمار نے انڈیا انرجی ویک کانفرنس میں اعلان کیا، جس کا مقصد کمپنی کے خام تیل کے ذرائع کو متنوع بنانا اور جغرافیائی سیاسی خطرات کو کم کرنا ہے۔ اس وقت، BPCL 21 مختلف ممالک سے تیل درآمد کر رہا ہے، جو اس کی مستحکم سپلائی چین کی حکمت عملی کو ظاہر کرتا ہے۔


ایم ایس سی آئی انڈیکس کی ترتیب نو: ہندوستانی کمپنیوں پر اثرات

فروری 2025 میں، ایم ایس سی آئی (MSCI) نے اپنی انڈیکس ری بیلنسنگ کے تحت ہنڈائی موٹر انڈیا کو اپنے گلوبل اسٹینڈرڈ انڈیکس میں شامل کیا، جبکہ اڈانی گرین انرجی کو خارج کر دیا۔ یہ تبدیلیاں 28 فروری سے نافذ العمل ہوں گی اور ایم ایس سی آئی کے مارکیٹ ڈائنامکس کو اپنانے کے وقتاً فوقتاً کیے جانے والے اقدامات کا حصہ ہیں۔

اس ری بیلنسنگ میں 20 بھارتی اسٹاکس کو MSCI انڈیا ڈومیسٹک اسمال کیپ انڈیکس میں شامل کیا گیا ہے، جبکہ 17 کو ہٹا دیا گیا ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق، اس تبدیلی سے بھارتی بازار میں تقریباً 85 کروڑ سے 1 ارب امریکی ڈالر تک کے غیر فعال سرمائے کے بہاؤ کی توقع ہے، جو لیکویڈیٹی اور سرمایہ کاری کے رجحانات کو متاثر کر سکتا ہے۔


نجی سرمایہ کاری کے امکانات: آئی پی اوز کی کمی کے درمیان ترقی کی امید

ہندوستان میں نجی ایکویٹی (PE) اور وینچر کیپیٹل (VC) کے معاہدوں میں تیزی کی امید کی جا رہی ہے، کیونکہ ابتدائی عوامی پیشکشوں (IPOs) میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ 2024 میں، PE اور VC کی سرمایہ کاری 56 بلین امریکی ڈالر رہی، جو 2021 میں 76.7 بلین ڈالر کے مقابلے میں کم تھی۔

2024 میں تقریباً 26.7 بلین ڈالر کی نجی سرمایہ کاری کا اخراج ہوا، تاہم آئی پی او مارکیٹ میں کم مقابلے کے باعث نجی سرمایہ کاری کے لیے ایک زیادہ سازگار ماحول پیدا ہونے کی توقع ہے۔ مالیاتی خدمات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے سرمایہ کاروں کے لیے خصوصی دلچسپی کے حامل رہ سکتے ہیں۔


سیاسی اور بین الاقوامی امور

وزیر اعظم مودی کا دورۂ امریکہ

وزیر اعظم نریندر مودی 12 اور 13 فروری 2025 کو امریکہ کا دورہ کریں گے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ہو رہا ہے۔ یہ دورہ صدر ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت کے آغاز کے فوراً بعد ہو رہا ہے اور اس میں امریکہ کی جانب سے 104 بھارتی تارکین وطن کی ملک بدری جیسے امور زیر بحث آنے کی توقع ہے۔

باہمی مذاکرات میں امیگریشن پالیسی، تجارتی تعلقات اور سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ بھارت خاص طور پر امریکی ساختہ سیکیورٹی آلات کی خریداری اور منصفانہ تجارتی طریقوں کو یقینی بنانے میں دلچسپی رکھتا ہے۔ مزید برآں، بھارت 30 سے زائد اشیاء پر درآمدی محصولات کو نظر ثانی کرنے پر غور کر رہا ہے تاکہ امریکہ سے درآمدات کو فروغ دیا جا سکے اور اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔


یوکرین تنازع میں بھارتی شہریوں کے حوالے سے تشویش

رپورٹس کے مطابق، بھارتی شہریوں کو پولینڈ یا غیر جنگی ملازمتوں کے بہانے روسی فوج میں شامل ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ بدقسمتی سے، جنوری 2025 میں یوکرین کے محاذ پر ایک بھارتی شہری بنیل بابو ہلاک ہو گیا۔

ان واقعات نے بھارت-روس تعلقات میں کشیدگی پیدا کر دی ہے، اور بھارتی حکومت نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی شہریوں کی بھرتی فوری طور پر بند کرے اور پہلے سے بھرتی شدہ افراد کو واپس بھیجے۔ روس کی جانب سے یقین دہانیوں کے باوجود، زبردستی فوجی خدمات اور استحصال کے معاملات سامنے آ رہے ہیں، جس کے نتیجے میں قانونی کارروائیوں اور متاثرہ خاندانوں کی جانب سے انصاف کے مطالبے کیے جا رہے ہیں۔


ثقافتی تقریبات

کمبھ سنکرانتی کی تقریبات

کمبھ سنکرانتی، جو سورج کے برج دلو میں داخل ہونے کا موقع ہوتا ہے، 12 فروری 2025 کو منائی جا رہی ہے۔ یہ تہوار روحانی طور پر انتہائی اہمیت رکھتا ہے، اور عقیدت مند مقدس دریاؤں میں اشنان، سورج دیوتا کی پوجا اور خیرات جیسے اعمال انجام دیتے ہیں۔

ان سرگرمیوں کے لیے سب سے مبارک وقت دوپہر 12:35 بجے سے شام 6:09 بجے تک ہے، جبکہ 4:18 شام سے 6:09 شام کے درمیان سب سے زیادہ سازگار وقت سمجھا جاتا ہے۔ یہ تہوار تج

المناک حادثہ: لیبیا کے قریب تارکین وطن کی کشتی ڈوب گئی

کم از کم 16 پاکستانی شہری جاں بحق ہو گئے اور 10 تاحال لاپتہ ہیں جب کہ ایک یورپ جانے والی کشتی لیبیا کے ساحل کے قریب الٹ گئی۔ یہ واقعہ زاویہ کے مرسا ڈیلا پورٹ پر پیش آیا۔ کشتی میں تقریباً 65 افراد سوار تھے، جن میں سے 37 افراد بچ گئے، جبکہ 33 افراد لیبیا کی پولیس کی تحویل میں ہیں اور ایک فرد طبی امداد حاصل کر رہا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے اس اندوہناک سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور وزارت خارجہ کو ہدایت دی کہ وہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کرے اور ہلاک شدگان کی شناخت کرے۔ انہوں نے انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ یہ واقعہ ان خطرناک سفروں کی عکاسی کرتا ہے جو بےروزگاری کے باعث پاکستانی شہری اختیار کرتے ہیں اور اکثر اسمگلروں کا شکار ہو جاتے ہیں۔


معاشی صورتحال: بیرونی قرضوں کی مشکلات

فِچ ریٹنگز نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان کی زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کے باوجود، ملک کو مالی سال 2025 میں بھاری بیرونی قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے سنگین مالی چیلنجز کا سامنا رہے گا۔ ملک کو 22 ارب ڈالر سے زائد کے بیرونی قرضے ادا کرنے ہیں، جن میں 13 ارب ڈالر دوطرفہ ذخائر شامل ہیں۔ اس قدر بڑی رقم کا بندوبست کرنا ایک مشکل کام ہو سکتا ہے، خاص طور پر جب کہ قرض دینے والے پہلے ہی نمایاں رقم فراہم کر چکے ہیں۔ پاکستان نے حال ہی میں مشرق وسطیٰ کے بینکوں سے ایک ارب ڈالر کا قرض حاصل کیا ہے اور آئندہ مالی سال تک مزید 4 ارب ڈالر اکٹھا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ مالی استحکام، کاروباری ماحول میں بہتری اور دیگر معاشی اصلاحات، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) اور دیگر قرض دہندگان سے مالی امداد کے لیے ناگزیر سمجھی جا رہی ہیں۔ پاکستان اس وقت 7 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت اصلاحات کر رہا ہے تاکہ مالیاتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کیا جا سکے۔ معاشی استحکام اور شرح سود میں کمی کی وجہ سے مالی سال 2025 میں 3 فیصد اقتصادی ترقی کی توقع ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئے گی، جو فی الحال فچ اور موڈیز کے مطابق "جنک" کیٹیگری میں ہے۔


سیکیورٹی خدشات: چینی باشندوں پر حملہ

ایک حالیہ واقعے میں کراچی ایئرپورٹ پر چینی باشندوں کے ایک قافلے پر حملہ کیا گیا، جس میں کم از کم 2 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہو گئے۔ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (BLA) نے قبول کی ہے، جس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے چینی سرمایہ کاروں اور انجینئروں کے ایک اعلیٰ سطحی قافلے کو نشانہ بنایا۔ اس واقعے نے پاکستان میں غیر ملکی شہریوں، خاص طور پر چینی باشندوں کی سیکیورٹی سے متعلق خدشات کو جنم دیا ہے۔ چینی سفارت خانے نے پاکستانی حکام سے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے اور اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔


سوشل میڈیا پر توجہ: امریکی خاتون کی پاکستان میں مشکلات

33 سالہ امریکی خاتون اونجہ اینڈریو رابنسن، جو نیویارک سے تعلق رکھتی ہیں، اس وقت وائرل ہو چکی ہیں جب وہ اپنے 19 سالہ آن لائن بوائے فرینڈ سے شادی کرنے کے لیے کراچی پہنچیں۔ تاہم، ان کے بوائے فرینڈ کے خاندان نے اس شادی سے انکار کر دیا، جس کے بعد رابنسن نے ان کے گھر کے باہر دھرنا دے دیا۔ ان کی صورتحال نے سوشل میڈیا پر غیر معمولی توجہ حاصل کی، خاص طور پر اس وقت جب انہوں نے حکومت سے بلاوجہ 100,000 ڈالر کا مطالبہ کیا۔ رابنسن کے بیٹے نے بعد میں دعویٰ کیا کہ ان کی والدہ کو بائی پولر ڈس آرڈر (ذہنی بیماری) ہے اور وہ انہیں واپس امریکا لے جانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سندھ کے گورنر نے اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے ان کا ویزا بڑھایا اور ان کی وطن واپسی کا بندوبست کیا۔ اس واقعے نے ذہنی صحت اور آن لائن تعلقات کے چیلنجز پر نئی بحث چھیڑ دی ہے۔


قومی خبریں: اہم جھلکیاں

  • عدالتی تقرریاں: چھ ہائی کورٹ کے ججوں کو سپریم کورٹ میں ترقی دے دی گئی، جبکہ پاکستان تحریک انصاف (PTI) نے اس فیصلے کا بائیکاٹ کیا۔ وکلاء نے ان تقرریوں کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے، کیونکہ وہ انتخابی عمل کو غیر شفاف قرار دے رہے ہیں۔

  • سیاسی پیش رفت: پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی اور شیخ رشید کو 9 مئی کے پرتشدد مظاہروں کے مقدمے میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ یہ فرد جرم قانونی کارروائی میں ایک بڑی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

  • معاشی اشاریے: جنوری میں بیرون ملک سے آنے والی ترسیلات زر 3 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو سالانہ بنیادوں پر 25 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔ اس اضافے کو ملکی معیشت کے لیے مثبت اشارہ سمجھا جا رہا ہے، کیونکہ یہ زرمبادلہ کے ذخائر میں مدد فراہم کرے گا۔

  • کھیلوں کی دنیا: پاکستان کرکٹ بورڈ (PCB) نے معروف کرکٹر حنیف محمد، جنہیں "لٹل ماسٹر" کہا جاتا تھا، کو بعد از مرگ ہال آف فیم میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے۔

ہالی وڈ، بالی وڈ، اور لالی وڈ: ایک جامع جائزہ

دنیا کی فلم انڈسٹری کئی بڑے سنیما مراکز پر مشتمل ہے، جن میں ہالی وڈ (امریکہ)، بالی وڈ (بھارت)، اور لالی وڈ (پاکستان) سب سے زیادہ مشہور ہیں۔ ہر ایک انڈسٹری کی اپنی منفرد خصوصیات، تاریخ اور عالمی سنیما پر اثرات ہیں۔


ہالی وڈ: عالمی فلم انڈسٹری کا دارالحکومت

جائزہ

ہالی وڈ، جو لاس اینجلس، کیلیفورنیا میں واقع ہے، دنیا کی سب سے بڑی اور بااثر فلم انڈسٹری ہے۔ یہ بڑے بجٹ کی فلمیں تیار کرتی ہے، سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں کا گھر ہے، اور اس کا ناظرین پوری دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔ ہالی وڈ میں کئی بڑے فلم اسٹوڈیوز ہیں، جیسے کہ وارنر برادرز، یونیورسل پکچرز، والٹ ڈزنی اسٹوڈیوز، 20ویں صدی کی اسٹوڈیوز، اور پیراماؤنٹ پکچرز۔

تاریخ

ہالی وڈ کا آغاز 1900 کی دہائی کے اوائل میں ہوا، جب خاموش فلموں کا دور تھا۔ 1920 سے 1960 کی دہائی کو ہالی وڈ کا "گولڈن ایج" کہا جاتا ہے، جب چارلی چپلن، مریلین منرو، ہمفری بوگارت، اور آڈری ہیپ برن جیسے لیجنڈری اداکاروں نے شہرت حاصل کی۔

1970 سے 1990 کی دہائی میں بلاک بسٹر فلموں کا دور شروع ہوا۔ اسٹیون اسپیلبرگ، جارج لوکاس، اور جیمز کیمرون جیسے ہدایتکاروں نے "جاز" (1975)، "اسٹار وارز" (1977)، اور "ٹائٹینک" (1997) جیسی شاہکار فلمیں بنائیں۔

جدید ہالی وڈ

آج، ہالی وڈ میں زیادہ تر سپرهیرو فلمیں اور CGI (کمپیوٹر جنریٹڈ امیجری) پر مبنی بلاک بسٹرز بنائے جاتے ہیں۔ مارول سنیما یونیورس (MCU)، ڈی سی ایکسٹینڈڈ یونیورس (DCEU)، فاسٹ اینڈ فیوریس سیریز اور اسٹار وارز ساگا دنیا بھر میں مقبول ہیں۔

اسٹریمنگ پلیٹ فارمز جیسے نیٹ فلکس، ایمیزون پرائم، اور ڈزنی+ کی وجہ سے ہالی وڈ فلموں تک رسائی مزید آسان ہوگئی ہے۔

ہالی وڈ کا عالمی سنیما پر اثر

ہالی وڈ نے کہانی سنانے، ٹیکنالوجی، اور اسپیشل ایفیکٹس کے لحاظ سے دنیا بھر کی فلم انڈسٹریز پر گہرا اثر ڈالا ہے۔ آسکر ایوارڈز کو اب بھی دنیا کے سب سے معتبر فلمی ایوارڈز میں شمار کیا جاتا ہے۔


بالی وڈ: بھارتی سنیما کا دل

جائزہ

بالی وڈ بھارت کی ہندی زبان کی فلم انڈسٹری ہے، جو ممبئی میں واقع ہے۔ یہ سالانہ فلموں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی انڈسٹری ہے۔ بالی وڈ کی پہچان گانے، رقص، رومانس، فیملی ڈرامہ، اور ایکشن فلمیں ہیں، اور اس کے ناظرین بھارت، جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ، اور دنیا بھر میں موجود بھارتی کمیونٹی میں موجود ہیں۔

تاریخ

بالی وڈ کا آغاز 1913 میں ہوا، جب دادا صاحب پھالکے نے پہلی خاموش فلم "راجہ ہریش چندر" بنائی۔

گولڈن ایج (1940-1960)

یہ دور کلاسک فلموں کا تھا، جیسے "مدر انڈیا" (1957) اور "مغل اعظم" (1960)۔ دلیپ کمار، راج کپور، اور دیو آنند جیسے اداکاروں نے بھارتی سنیما کو نئی بلندیوں تک پہنچایا۔

مسالا فلموں کا دور (1970-1990)

1970 کی دہائی میں امیتابھ بچن "اینگری ینگ مین" کے طور پر ابھرے۔ اس دور میں "شعلے" (1975) اور "دیوار" (1975) جیسی فلمیں آئیں۔
1990 کی دہائی میں رومانس کا دور آیا، جہاں شاہ رخ خان، سلمان خان، اور عامر خان نے فلموں میں راج کیا۔ "دل والے دلہنیا لے جائیں گے" (1995) اور "کچھ کچھ ہوتا ہے" (1998) سپرہٹ فلمیں ثابت ہوئیں۔

جدید بالی وڈ (2000-موجودہ دور)

آج بالی وڈ میں ریئلسٹک کہانیاں، سوشل ایشوز، اور بین الاقوامی تعاون زیادہ دیکھنے کو ملتے ہیں۔ "گلی بوائے" (2019)، "پٹھان" (2023)، اور "جوان" (2023) جیسی فلموں نے باکس آفس پر زبردست کامیابی حاصل کی۔

بالی وڈ کا اثر و رسوخ

بالی وڈ کی فلمیں فیشن، موسیقی، اور ثقافت پر گہرا اثر ڈالتی ہیں۔ بالی وڈ کے ڈانس نمبرز اور موسیقی دنیا بھر میں مقبول ہیں۔


لالی وڈ: پاکستانی فلم انڈسٹری

جائزہ

لالی وڈ، جو لاہور میں قائم تھی، پاکستان کی مرکزی فلم انڈسٹری تھی۔ تاہم، حالیہ برسوں میں کراچی فلمی صنعت کا نیا مرکز بن چکا ہے۔

تاریخ

پاکستان میں فلمی صنعت کا آغاز 1948 میں پہلی پاکستانی فلم "تیری یاد" سے ہوا۔ 1950 سے 1980 تک لالی وڈ نے کئی کلاسک فلمیں، میلوڈرامہ، اور ایکشن فلمیں بنائیں۔ وحید مراد، ندیم بیگ، اور سلطان راہی جیسے اداکار مشہور ہوئے۔

زوال کا دور (1990-2000)

1990 اور 2000 کے دوران، لالی وڈ سیاسی عدم استحکام، بجٹ کی کمی، اور بالی وڈ فلموں کے دباؤ کے باعث زوال پذیر ہوئی۔

بحالی کا دور (2010-موجودہ)

2013 کے بعد پاکستانی سنیما نے "بول" (2011)، "وار" (2013)، "نامعلوم افراد" (2014)، اور "دی لیجنڈ آف مولا جٹ" (2022) جیسی فلموں کے ذریعے شاندار واپسی کی۔

لالی وڈ کو درپیش چیلنجز اور ترقی

لالی وڈ کو اب بھی کم بجٹ، بھارتی اور ہالی وڈ فلموں سے مقابلہ، اور سنسرشپ کے مسائل درپیش ہیں، لیکن اسٹریمنگ پلیٹ فارمز نے پاکستانی فلم میکرز کے لیے نئے مواقع پیدا کیے ہیں۔


ہالی وڈ، بالی وڈ، اور لالی وڈ کا موازنہ

ہالی وڈ عالمی فلم انڈسٹری پر راج کرتا ہے، بالی وڈ سب سے زیادہ فلمیں بناتا ہے، اور لالی وڈ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ ہر انڈسٹری اپنی منفرد کہانی سنانے کے انداز، ثقافتی اثرات، اور سنیما کے انداز کی وجہ سے منفرد ہے۔ اسٹریمنگ سروسز کے ذریعے، یہ تینوں صنعتیں اب پہلے سے کہیں زیادہ جڑی ہوئی ہیں، جو عالمی سنیما کے مستقبل کو مزید دلچسپ بنا رہی ہیں۔


Comments

Popular posts from this blog

Social Detoxing: Breaking Free from Misinformation and Strengthening Relationships

Bird Flu Outbreak in Ranchi

ICC Champions Trophy 2025