Makar Sankranti a pleasant celebration
Makar Sankranti a pleasant celebration
مکر سنکرانتی ایک خوشگوار تہوار
مکر سنکرانتی ہندوستان کا ایک اہم ہندو تہوار ہے جو سورج کے برج جدی (مکر) میں داخلے کی علامت ہے۔ یہ تہوار ہندوستان کے مختلف حصوں میں مختلف ناموں سے جانا جاتا ہے، جیسے تمل ناڈو میں پونگل، پنجاب میں لوہڑی، گجرات میں اتریاین، اور آندھرا پردیش میں بھوگی۔ یہ تہوار ہر سال 14 جنوری کو منایا جاتا ہے اور سردیوں کے اختتام اور دنوں کے لمبے ہونے کا آغاز ظاہر کرتا ہے۔
مکر سنکرانتی کی تاریخ
مکر سنکرانتی کا تہوار گہری تاریخی اور اساطیری اہمیت رکھتا ہے:
1. ویدک اہمیت: مکر سنکرانتی کا ذکر قدیم ہندو متون میں موجود ہے اور یہ شمسی تقویم سے منسلک ہے۔ یہ نئے آغاز اور روحانی ترقی کے لئے ایک مبارک وقت سمجھا جاتا ہے۔
2. اساطیری کہانیاں: ہندو اساطیر کے مطابق، مکر سنکرانتی وہ دن ہے جب سورج دیوتا بھگوان سوریا اپنے بیٹے بھگوان شنی (جو برج جدی کے حاکم ہیں) سے ملنے آتے ہیں۔ یہ واقعہ خاندانی رشتوں کی اہمیت اور بزرگوں کے احترام کی علامت ہے
3. فصل کا تہوار: مکر سنکرانتی فصل کی کٹائی کے موسم کے اختتام کا بھی نشان ہے، جس سے کسان شکر گزاری اور جشن مناتے ہیں۔ یہ وقت ہے جب لوگ فطرت اور سورج دیوتا کا شکر ادا کرتے ہیں۔
مکر سنکرانتی کی تقریب
مکر سنکرانتی بڑی دھوم دھام سے منائی جاتی ہے اور ہندوستان کے مختلف علاقوں میں مختلف رسومات اور
روایات کے ساتھ منائی جاتی ہے:
1. پتنگ بازی: گجرات اور راجستھان جیسے ریاستوں میں پتنگ بازی جشن کا ایک اہم حصہ ہے۔ آسمان رنگ برنگی پتنگوں سے بھر جاتا ہے، جو روح کی بلندی اور زندگی کی خوشی کی علامت ہے۔
2. الاؤ اور رقص: پنجاب میں لوگ لوہڑی مناتے ہیں، جس میں الاؤ جلانا، لوک گیت گانا، اور روایتی رقص جیسے بھنگڑا اور گدھا کرنا شامل ہے۔
3. پوجا اور رسومات: عقیدت مند صبح سویرے مقدس دریاؤں جیسے گنگا، جمنا، اور گوداوری میں ڈبکی لگاتے ہیں، کیونکہ یہ روح کو پاک کرنے اور گناہوں کو دھونے کا یقین رکھتے ہیں۔ سورج دیوتا کو خاص دعائیں اور نذرانے پیش کیے جاتے ہیں۔
4. ثقافتی تقریبات: مختلف علاقوں میں منفرد رسومات ہیں۔ تمل ناڈو میں پونگل کو تازہ فصل کی چاول کے ساتھ پکایا جاتا ہے، جبکہ مہاراشٹر میں لوگ تل (تل کے بیج) اور گڑ کی مٹھائیاں بانٹتے ہیں اور کہتے ہیں "تلگول گھیا، انی گود بولا" (تل اور گڑ لو اور میٹھا بولو)۔
مکر سنکرانتی میں کیا کیا جاتا ہے
1. پوجا اور رسومات: لوگ صبح سویرے اٹھ کر مقدس دریاؤں میں ڈبکی لگاتے ہیں اور سورج دیوتا کی پوجا کرتے ہیں۔ وہ اپنے گھروں کو رنگ برنگی رنگولی کے نمونوں سے
سجاتے ہیں۔
2. صدقہ اور عطیات: کھانے، کپڑے، اور پیسے کی ضرورت مندوں کو عطیہ دینا مبارک سمجھا جاتا ہے۔ لوگ اکثر تل، چاول، اور دیگر ضروری اشیاء غریبوں کو دیتے ہیں۔
3. کمیونٹی دعوتیں: کمیونٹی اجتماعات اور دعوتیں منعقد کی جاتی ہیں جہاں لوگ فصل کا جشن منانے اور تہوار کے کھانوں کا لطف اٹھانے کے لئے اکٹھے ہوتے ہیں۔
4. ثقافتی تقریبات: مختلف ثقافتی تقریبات، جن میں موسیقی، رقص، اور میلے شامل ہیں، منعقد کی جاتی ہیں، جو علاقے کے ثقافتی ورثے کو اجاگر کرتی ہیں۔
مکر سنکرانتی پر لوگ کیا کھاتے ہیں
مکر سنکرانتی کے دوران کھانے متنوع ہوتے ہیں اور مختلف علاقوں میں مختلف ہوتے ہیں، لیکن کچھ روایتی پکوان عام طور پر تیار کیے جاتے ہیں:
1. تلگول (تل کی مٹھائیاں): تل اور گڑ سے بنی مٹھائیاں جیسے تلگول لڈو اور چکی مکر سنکرانتی کے دوران مقبول ہیں۔
2. پونگل: تمل ناڈو میں ایک خاص پکوان پونگل، جو تازہ فصل کی چاول، دودھ، اور گڑ سے بنایا جاتا ہے، سورج دیوتا کو پیش کیا جاتا ہے۔
3. مکی کی روٹی اور سرسوں کا ساگ: پنجاب میں لوگ مکی کی روٹی اور سرسوں کا ساگ، مکھن کے ساتھ لطف اندوز ہوتے ہیں۔
4. کھچڑی: اتر پردیش اور بہار میں کھچڑی، جو چاول اور دالوں سے بنتی ہے، تہوار کے دوران ایک اہم کھانا ہے۔ اسے اکثر گھی اور پاپڑ کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔
5. پورن پولی: مہاراشٹر میں پورن پولی، ایک میٹھی روٹی جو گڑ اور دال کے مرکب سے بھری ہوتی ہے، مکر سنکرانتی کے دوران ایک مقبول پکوان ہے۔
6. شکرائی پونگل: پونگل کی ایک میٹھی قسم، شکرائی پونگل، جو چاول، گڑ، اور خشک میوہ جات سے بنتی ہے، جنوبی ہندوستان میں لطف اندوز کی جاتی ہے۔
مکر سنکرانتی ایک ایسا تہوار ہے جو برادریوں کو فطرت، ثقافت، اور روحانیت کے جشن میں اکٹھا کرتا ہے۔ اس کی تاریخی اہمیت، مختلف رسومات، اور مزیدار روایتی کھانے اسے ہندوستان کے سب سے محبوب تہواروں میں سے ایک بناتے ہیں۔ یہ تہوار نہ صرف موسموں کی تبدیلی کا نشان ہے بلکہ شکرگزاری، صدقہ، اور خاندانی رشتوں کی اہمیت کی یاد دہانی بھی کراتا ہے۔
مکر سنکرانتی کا تہوار نہ صرف ایک مذہبی موقع ہے بلکہ اس کا ویدک، جدید، اور سائنسی تناظر میں بھی گہرا مفہوم ہے۔ اس کے علاوہ، اس تہوار کے دوران جو خاص کھانے تیار کیے جاتے ہیں، ان کی غذائی اور علامتی اہمیت بھی ہے۔ آئیے اس تہوار کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے بات کرتے ہیں۔
ویدک اہمیت
ویدک دور میں، مکر سنکرانتی کو ایک انتہائی مقدس موقع سمجھا جاتا تھا۔ ہندو شمسی تقویم کے مطابق، یہ وہ وقت ہے جب سورج برج جدی (مکر) میں داخل ہوتا ہے، جسے سورج کی شمالی سمت (اترانئین) کی طرف حرکت کے آغاز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ ویدوں میں، سورج کو زندگی اور توانائی کا بنیادی ذریعہ سمجھا جاتا ہے، اور مکر سنکرانتی کے دن کو روحانی ترقی اور نئے آغاز کے لئے موزوں وقت مانا جاتا ہے۔
ویدک روایت کے مطابق، اس دن کا تعلق دھرم، کرم، اور مذہبی رسومات سے ہے۔ لوگ مقدس دریاؤں میں ڈبکی لگاتے ہیں، جسے گناہوں سے پاک ہونے اور روح کی پاکیزگی کے لئے ضروری سمجھا جاتا ہے۔ سورج دیوتا کی پوجا کی جاتی ہے، اور اس دن کو مثبت توانائی اور خوشحالی کے لئے وقف کیا جاتا ہے۔
جدید سوچ
جدید دور میں مکر سنکرانتی کو نہ صرف ایک مذہبی بلکہ سماجی اور ثقافتی موقع کے طور پر بھی منایا جاتا ہے۔ یہ تہوار لوگوں کو اکٹھا کرنے، خاندانی رشتوں کو مضبوط کرنے، اور اجتماعی خوشی منانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ مختلف علاقوں میں اس تہوار کے ساتھ منسلک رسومات اور تقریبات لوگوں کے مقامی ثقافتی ورثے کی عکاسی کرتی ہیں۔
جدید سوچ کے تحت، مکر سنکرانتی کو ماحولیات اور قدرتی وسائل کی قدردانی کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ فصلوں کی کٹائی کے موسم کے اختتام پر یہ تہوار کسانوں کے لئے شکر گزاری کا وقت ہے، جب وہ زمین اور فطرت کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یہ تہوار معاشرتی خیرات، ضرورت مندوں کی مدد، اور سماجی برابری کے پیغام کو بھی فروغ دیتا ہے۔
سائنسی اہمیت
سائنسی نقطہ نظر سے، مکر سنکرانتی کا تعلق سورج کے برج جدی میں داخلے اور دنوں کی طوالت میں اضافے سے ہے۔ یہ دن شمسی سال کے لحاظ سے موسموں کی تبدیلی کا اشارہ ہے، جب سردیوں کا اختتام ہوتا ہے اور دن لمبے ہونے لگتے ہیں۔ یہ سائنسی حقیقت ہے کہ سورج کی شمالی سمت کی طرف حرکت سے دن کی روشنی میں اضافہ ہوتا ہے، جو زراعت اور انسانی زندگی پر مثبت اثرات ڈالتا ہے۔
مکر سنکرانتی کے دوران مقدس دریاؤں میں غسل کرنے کی روایت کا بھی ایک سائنسی پہلو ہے۔ سردیوں کے اختتام پر، پانی میں نہانے سے جسم کی قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے اور صحت مند رہنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ، سورج کی روشنی وٹامن ڈی کا قدرتی ذریعہ ہے، جو ہڈیوں کی صحت اور عمومی تندرستی کے لئے ضروری ہے۔
مکر سنکرانتی کا کھانا: غذائی اور علامتی اہمیت
مکر سنکرانتی کے دوران خاص کھانے تیار کیے جاتے ہیں جو نہ صرف ذائقے میں مزیدار ہوتے ہیں بلکہ غذائیت سے بھرپور بھی ہیں۔ ان کھانوں کی تیاری میں جو اجزاء استعمال کیے جاتے ہیں، ان کی اپنی اہمیت ہے:
1. تل اور گڑ: تل (تل کے بیج) اور گڑ (گنے کا شیرہ) سے بنی مٹھائیاں، جیسے تلگول اور چکی، اس تہوار کے دوران مقبول ہیں۔ تل گرم تاثیر رکھتے ہیں اور سردیوں کے موسم میں جسم کو گرم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ گڑ آئرن کا اچھا ذریعہ ہے اور خون کی کمی کو دور کرتا ہے۔
2. پونگل: تمل ناڈو میں تیار کیا جانے والا پونگل، جو چاول، دودھ، اور گڑ سے بنایا جاتا ہے، ایک مکمل غذا ہے۔ یہ کھانا جسم کو توانائی فراہم کرتا ہے اور سردیوں کے موسم میں جسمانی حرارت برقرار رکھتا ہے۔
3. مکی کی روٹی اور سرسوں کا ساگ: پنجاب میں، مکی کی روٹی اور سرسوں کا ساگ کھایا جاتا ہے، جو فائبر اور وٹامنز سے بھرپور ہوتا ہے۔ یہ کھانے ہاضمے کو بہتر بنانے اور جسم کو توانائی فراہم کرنے میں مددگار ہوتے ہیں۔
4. کھچڑی: اتر پردیش اور بہار میں کھچڑی تیار کی جاتی ہے، جو چاول اور دال سے بنتی ہے۔ یہ کھانا ہلکی اور زود ہضم ہوتی ہے، اور سردیوں کے موسم میں جسم کو ضروری غذائیت فراہم کرتی ہے۔
5. پورن پولی: مہاراشٹر میں پورن پولی، جو گڑ اور چنے کی دال سے بھری میٹھی روٹی ہے، توانائی اور غذائیت کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔
تہوار کی روح اور اس کی خاصیت
مکر سنکرانتی کی خاصیت اس کی روحانی، ثقافتی، اور غذائی اہمیت میں چھپی ہوئی ہے۔ یہ تہوار نہ صرف مذہبی رسومات کے ذریعے روحانی پاکیزگی کو فروغ دیتا ہے بلکہ جدید سوچ اور سائنسی حقائق کے ساتھ بھی ہم آہنگ ہے۔ اس تہوار کے دوران کھانے کی تیاریاں نہ صرف ذائقے میں لاجواب ہوتی ہیں بلکہ صحت اور توانائی کے لئے بھی مفید ہوتی ہیں۔
مکر سنکرانتی ایک ایسا موقع ہے جو قدرت، ثقافت، اور روحانیت کا جشن منانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ تہوار ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم اپنی جڑوں سے جڑے رہیں، قدرت کی نعمتوں کا شکر ادا کریں، اور اپنے خاندانی اور سماجی رشتوں کو مضبوط بنائیں۔
Comments
Post a Comment